کارگل کا معرکہ ایک عظیم فوجی فتح تھی، اس وقت کی حکومت نے شکست میں تبدیل کردیا،پرویزمشرف

17  مئی‬‮  2015

کراچی (نیوزڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ کارگل کا معرکہ ایک عظیم فوجی فتح تھی، تاہم سیاسی میدان میں اسے شکست میں تبدیل کیا گیا، بلوچستان بلوچستان اور کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ حالات خراب کرنے میں ملوث ہے۔ افغانستان میں بھارتی سفارتخانے دہشت گردوں کے تربیتی مراکز بنے ہوئے ہیں۔ اپنے ملک کی بقائ اور حفاظت کے لئے ان دہشت گردی کے مراکز کو ختم کرنا ہوگا اور اس حوالے سے سفارتی سطح پر بھارت اور افغان حکومتوں سے سختی سے بات کرنا ہوگی۔ ملک میں لیڈر شپ کا فقدان ہے۔ پاکستان کی بدقسمتی یہ ہے کہ اسے آج تک قابل اور مخلص سیاسی قیادت نہیں ملی۔ ہمیں تبدیلی کی جدوجہد کرنا ہوگی۔ اس حوالے سے نوجوان طبقے کو آگے آنا ہوگا۔ وہ اتوار کو مقامی ہوٹل میں آل پاکستان مسلم لیگ یوتھ ونگ کراچی ڈویڑن کے عہدےداروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی حالات خراب کرنے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے۔ ہمارے دور حکومت میں ہم نے افغان حکومت کو شواہد دیئے تھے کہ افغانستان میں موجود بھارتی سفارتخانے دہشت گردوں کو تربیت فراہم کرتے ہیں اور یہ تربیت گاہیں ختم کرانے کے لئے سفارتی سطح پر کوشش کرنی ہوگی اور ٹھوس شواہد کے ساتھ مربوط انداز میں بات چیت کرنا ہوگی۔ پرویز مشرف نے کہا کہ کراچی کے حالات اتنے خراب نہیں کہ وہ ٹھیک نہ ہوسکیں۔ صولت مرزا اور عذیر بلوچ جیسے لوگ مہرے ہیں۔ ان کے پیچھے سیاسی قوتیں ہیں۔ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو پکڑنا ہوگا، تبھی ہم کراچی میں امن لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسئلے کا حل یہ ہے کہ بلا امتیاز دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم ایم کیو ایم کو اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام عدالتیں اگر ٹھیک کام کررہی ہوتیں تو فوجی عدالتوں کی ضرورت کیوں پڑتی۔ پرویز مشرف نے کہا کہ سسٹم کوئی بھی ہو عوام کو فائدہ ہونا چاہئے۔ آج ملک میں معیشت کا برا حال ہے۔ عوام کو بجلی گیس اور پانی بھی میسر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ افسوس ہے کہ ہم اپنے وسائل سے فائدہ نہیں اٹھارہے۔ ہم ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ملکی حالات پر توجہ نہیں دی تو پھر حالات کے ذ مہ دار ہم خود ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی قیادت کا فقدان ہے۔ میری دعا ہے کہ پاکستان ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ بیڈ گورننس کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ اگر حکمران مسائل کو حل نہیں کریں گے تو عوام پھر کس کے پاس جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور یہ تبدیلی نوجوان قیادت ہی لاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی اننگز کھیل لی ہے، اب نوجوانوں کو اپنی اننگز کھیلنی ہے۔ کارگل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کارگل میں ہم نے 5 اسٹریجک جگہوں پر قبضہ کرلیا تھا۔ ہمیں اس معرکے میں عظیم فوجی فتح حاصل ہوئی تھی تاہم اس وقت کی حکومت نے سیاسی سطح پر اس معاملے میں شکست کھائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت دہشت گردی، انتہا پسندی اور فرقہ واریت جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ ان مسائل سے نمٹنے کے لئے مشترکہ پالیسی اختیار کرنی ہوگی اور عوام کو بھی حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک کی حفاظت کے لئے عظیم ترین خدمات انجام دے رہے ہیں اور ملک کی بقائ کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں۔ میں عدالتوں میں ان کا سامنا کررہا ہوں اور حالات سے گھبرانے والا نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آل پاکستان مسلم لیگ گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور کوشش کروں گا کہ انتخابی مہم ان علاقوں میں خود چلاﺅں۔ انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آگے آئیں اور بہادری کے ساتھ حالات کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ایم ایل جلد ملک میں بھرپور طریقے سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کرے گی۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…