لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پھلوں کے اجزا کے بغیر کیمیکل اور فلیورز سے بننے مشروبات پر پھلوں کی تصویر لگانے پر پابندی عائد کر دی ، کاربونیٹڈ اور فلیورڈ پاڈر ڈرنکس پر پھلوں کی تصویر لگانے پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں جوسز کی چھ مختلف کیٹگرز جاری کر دیں گئیں۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے نے بتایا کہ کیٹگرز میں جوسز کے معیار اور ان میں فروٹ کی مقدار کا تعین کیا گیا ہے۔پھلوں کے نام پر بکنے والے کاربو نیٹڈاور نان کاربونیٹڈ فلیورڈ ڈرنکس پھلوں کی قدرتی غذائیت نہیں رکھتے، پھلوں کی جگہ کیمیکلز اور فلیورز سے بنی فلیورڈ ڈرنکس غذائیت سے خالی ہوتی ہیں، خالی کیلیوریز پر مشتمل کاربونیٹڈ اور فلیورڈ ڈرنکس کا نشوونما پر کوئی مثبت اثر نہیں ہوتا فروٹ بیوریجز اور ڈرنکس میں پھلوں کے اجزاء کی مقدار 8 فیصد یا اس سے زیادہ ہو نی چاہیے۔کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ پھلوں کی تصاویر والے فروٹ ڈرنک مشروبات کے لیبلز پر اجزا کی مقدار لکھنا ضروری ہے،فروٹ سکواش نامی مشروبات میں پھلوں کے اجزاء کی مقدار 25سے 50فیصد ہونا لازم ہے، فروٹ جوسز مشروبات میں قدرتی غذائیت والے پھلوں کے اجزا شامل ہوتے ہیں ان مشروبات کو ایک خاص مدت تک بر قرار رکھنے کیلئے ان میں کیمیائی اجزا شامل کیے جاتے ہیں۔فروٹ سکواش نامی مشروبات میں پھلوں کے اجزاء کی مقدار 25سے 50فیصد ہونا لازم ہے، فروٹ جوسز مشروبات میں قدرتی غذائیت والے پھلوں کے اجزا شامل ہوتے ہیں ان مشروبات کو ایک خاص مدت تک بر قرار رکھنے کیلئے ان میں کیمیائی اجزا شامل کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہ گھر کے بنے جوس اور مشروبات کے استعمال کو ترجیح دیں ، اگر بازاری جوس نا گزیر ہوں تو زیادہ پھلوں والے ڈرنکس کا انتخاب کریں۔