اسلام آباد(آن لائن)سگریٹ پر ٹیکس کم کرنے کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے ایف بی آر کو انکوائری کا حکم دے دیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سگریٹ پر ٹیکس کم کرنے سے قومی خزانے کو 60 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔2017 میں سگریٹس پر ٹیکسوں کی شرح میں 50 فیصد سے زائد کمی کی گئی ہے۔
ٹیکس کم کرنے سے ایف بی آر کی آمدن 120 ارب روپے سے کم ہوکر 80 ارب روپے تک پہنچی ہے۔2017 میں تمباکو سیکٹر سے ٹیکس آمدن میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی حکومت نے سگریٹ پر تین میں سے تیسرا سلیب ختم کردیا تھا جس سے تمام سگریٹس سلیب تھری سے دوم میں آگئے جس سے سگریٹ پر ٹیکس میں کمی آگئی اور حکومت کو اس وقت 60 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ذرائع کے مطابق سگریٹ پر ٹیکس کم کرنے سے ایک طرف سگریٹ پر ریونیو کم ہوگیا اور دوسری جانب سگریٹ کی فروخت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا حکام ہیلتھ ڈویڑن کے مطابق سگریٹ پر ٹیکسز میں کمی سے اٹھارہ سال سے کم عمری کے نوجوانوں میں سگریٹ پینے کی عادت میں اضافہ ہوا تھا سینٹ اور قومی اسمبلی کی قائم کمیٹیوں نے بھی حکومتی اقدام پر کافی تشویش اظہار کیا تھا اور اس کی ذمہ داری ایف بی آر پر ڈالی تھی کہ انہوں نے جان بوجھ کر سگریٹ پر ٹیکس کم کیا ہے جس سے ملک کو ڈبل نقصان کا سامنا کرنا پڑا ذرائع کا کہنا ہے کہ 2017 میں ملک بھر میں اربوں کی تعداد میں اضافے سگریٹس بنائے گئے ایف بی آر ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ ایف بی آر نے سگریٹ پر ٹیکس کم کرنے کی بڑی وجہ امپورٹڈ سگریٹس کی حوصلہ شکنی بتایا تھا کیونکہ سگریٹس پر ٹیکس بڑھنے سے امپورٹڈ سگریٹس کی سمگلنگ میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے اور اس کی روک تھام کیلئے مقامی سگریٹس پر ٹیکس کم کیا جاتا ہے تاکہ امپورٹڈ سگریٹس کی روک تھام ممکن بنائی جاسکے۔