جمعہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2024 

عشرت العباد ایکشن میں،اعلیٰ حکام گورنر ہاوس طلب

datetime 16  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کراچی میں پانی کے بحران کا نوٹس لیتے ہوئے ہفتے کو واٹر بورڈ کے اعلیٰ حکام کو گورنر ہاو¿س طلب کیا۔ گورنر ہاو¿س میں واٹر بورڈ کے ایم ڈی ہاشم رضا زیدی نے پانی بحران پر گورنر سندھ کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حب ڈیم خشک ہوجانے کے باعث سسٹم میں 100 ایم جی ڈی پانی کی کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے وہ علاقے متاثر ہورہے ہیں جہاں حب ڈیم سے پانی کی ترسیل کی جاتی ہے۔ انہوںنے بتایا کہ پمپس کی کارکردگی میں فرق پڑا ہے جس سے مقررہ مقدار میں پانی پمپ نہیں ہورہا ہے۔ اس ضمن میں حکومت سندھ نے فنڈز مہیا کردیے ہیں جس سے ان پمپس کی کارکردگی کو بہتر بنایا جارہا ہے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر متاثرہ علاقوں میں ٹینکرز کے ذریعے پانی کی مفت سپلائی جاری ہے۔ گورنر سندھ نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ پانی بحران میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کرکے پانی کی تسلسل سے فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اس ضمن میں کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جاسکتی ہے۔ انہوںنے ہدایت کی کہ واٹر ٹینکر کے ذریعے پانی کے مفت سپلائی کے دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جائے اور پانی کے تقسیم کے نظام میں بہتری لائی جائے تاکہ وہ علاقے جہاں پانی کی کمی ہے وہاں بھی تسلسل سے فراہمی ممکن ہوسکے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ماضی میں بھی حب ڈیم خشک ہوجانے کے باعث شہر کے بعض علاقوں میں پانی کا بحران پیدا ہوا تھا اس وقت والز نصب کرکے پانی کی تقسیم کے نظام کو بہتر بناکر بحران پر قابو پالیا گیا تھا۔ موجودہ صورت حال میں بھی ماضی کی طرح مختلف علاقوں میں پانی کی تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے والز نظام کو کارآمد بنایا جائے۔ انہوںنے کہا کہ آئندہ چند روز میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ساتھ پانی کی طلب میں بھی اضافہ ہوگا جس کے لیے ضروری ہے کہ پیشی اقدامات کو یقینی بنانے کے ساتھ ان علاقوں میں جہاں پانی تقسیم نظام کے تحت پہنچ نہیں رہا ہے وہاں ٹینکرز کے ذریعے تسلسل سے پانی فراہم کیا جائے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ رمضان المبارک سے قبل کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہوگا تاکہ رمضان المبارک میں پانی کا مسئلہ پیدا نہ ہوسکے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ جس طرح کراچی کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے اس کے لیے روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی ترتیب دینے کے ساتھ ساتھ طویل المدتی پلان بھی وضع کرنا ہوگا۔ آبادی کے دباو¿ کے باعث کے فور منصوبہ شہر کی لائف لائن بن چکا ہے۔ وفاقی حکومت میں اس منصوبے کی افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی منظوری دے دی ہے تاکہ جنگی بنیادوں پر حکمت عملی ترتیب دی جائے تاکہ کم سے کم وقت میں یہ عظیم منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچ سکے۔



کالم



مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ


مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…