ایتھوپیا(مانیٹرنگ ڈیسک) آپ نے دنیا میں لوگوں کو مختلف قسم کی اوٹ پٹانگ اور حیران کن چیزوں کو کھاتے ہوئے دیکھا ہو گا لیکن کیا آپ نے کبھی کسی شخص کو کرتب سے قطع نظر اصل زندگی میں سوئیاں اور شیشے کے ٹکڑے کھاتے دیکھا ہے؟۔ یقیناً آپ نے شاید ایسا سنا بھی نہ ہو لیکن ایتھوپیا کے ڈاکٹرز کو اس وقت حیران کن صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے ایک مریض
کے پیٹ سے لوہے کے ناخن، ٹوٹے ہوئے گلاس کے ٹکڑے اور سوئیاں برآمد کیں۔ ایتھوپیا کے دارالحکومت ایڈس ایبابا میں رواں ہفتے کے اختتام پر ایک ایسے ہی مریض کا علاج کرنا پڑا جسے ابتدائی معلومات کے مطابق ذہنی مریض قرار دیا جا رہا ہے۔ سینٹ پیٹرز اسپیشلائزڈ ہسپتال کے سرجن دیوت ٹیئر نے بتایا کہ 33سالہ مریض کا ذہنی توازن درست نہیں اور اس نے 4انچ لمبے 122 لوہے کے ناخن، چار سوئیاں، ایک ٹوتھ پک اور ٹوٹے ہوئے گلاس کے ٹکڑے کھائے ہوئے تھے۔ ڈھائی گھنٹے کے کامیاب آپریشن کے بعد سرجن نے بتایا کہ مریض 10سال سے ذہنی طور پر پسماندہ ہے اور دوسال قبل اس نے اپنی دوائیاں لینا بند کر دی تھیں اور شاید ممکنہ طور پر اسی وجہ سے اس نے یہ سب چیزیں کھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے اندزے کے مطابق مریض نے یہ سب چیزیں پانی کے ذریعے نگل لیں تاہم وہ خوش قسمت رہے کہ اتنی مہلک چیزیں کھانے کے باوجود ان کا پیٹ نہیں کٹا کیونکہ اس سے سنگین نوعیت کا انفیکشن ہو سکتا تھا جس کے نتیجے میں موت بھی واقع ہو سکتی تھی۔ سرجن نے بتایا کہ میں نے اپنی زندگی میں متعدد ذہنی مریضوں کا آپریشن کیا جنہوں نے نوکیلی اور خطرناک اشیا نگل لی تھیں لیکن آج تک اتنے سنگین نوعیت کے کیس کا سامنا نہیں کیا۔ ڈاکٹر دیوت ٹیئر نے بتایا کہ ڈھائی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد ہم آپریشن میں کامیاب ہوئے اور اب مریض تیزی سے روبصحت ہے۔