منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

پیرس : ریپ کے الزام میں گرفتار مذہبی اسکالر کا اعتراف جرم

datetime 25  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس (این این آئی)فرانس میں دو خواتین کے ساتھ ریپ کے الزام میں زیر حراست آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر اور اسلامک اسکالر طارق رمضان نے اعتراف کرلیا کہ دونوں خواتین کی باہمی رضا مندی کے بعد تعلق قائم کیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل وہ اپنے اوپر عائد ریپ کے الزامات کو قطعیٰ مسترد کرتے رہے تھے۔طارق رمضان آکسفورڈ یونیورسٹی، سینٹ اینتھونی کالج کی

فیکلٹی آف اوریئنٹل اسٹڈیز میں اسلامک اسٹڈیز کے پروفیسر اور اخوان المسلمون کے بانی شیخ حسن البناء کے پوتے ہیں۔موروکو ورلڈ نیوز کی رپورٹ کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر طارق رمضان نے(22 اکتوبر) کو دو فرانسیسی خواتین سے تعلقات کا اعتراف کیا اور موقف اختیار کیا کہ تعلقات قائم کرنے میں خواتین کی مرضی شامل تھی۔طارق رمضان کے وکیل ایمانوئیل مارسینی نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘طارق رمضان کے ان خواتین کے ساتھ جو بھی تعلقات تھے اس میں خواتین کی مرضی شامل تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ طارق اب پرسکون ہیں اور آزادی سے بات کرسکتے ہیں۔خیال رہے کہ الزام لگنے کے ایک برس تک طارق رمضان خواتین سے تعلقات کی رپورٹس کومسترد کرتے رہے تھے۔طارق رمضان کے وکیل ایمانوئیل مارسینی نے 24 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں بتایا تھا کہ دونوں خواتین کے موبائل پر موصول ہونے والے پیغامات سے ثابت ہوگیا کہ تعلقات فریقین کی باہمی رضا مند پر قائم ہوئے تھے۔دوسری جانب ہینڈا ایاری کے وکیل جونس حداد نے بتایا کہ ’ ایک برس سے طارق رمضان کے وکیل انہیں بچانے کے مختلف چالیں چل رہے ہیں۔جونس حداد نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ اس مقدمے کے آغاز سے ہی جھوٹ کہہ رہے تھے کہ ان کے   تعلقات نہیں تھے اور انہیں یہ اعتراف کرنے میں ایک برس لگ گیا۔گزشتہ برس اکتوبر میں مصنفہ ہینڈا ایاری نے الزام عائد کیا تھا کہ طارق رمضان نے 2012

میں ان کا ریپ کیا تھا۔ہینڈا ایاری نے طارق رمضان کے خلاف فرانس میں ریپ اوراستحصال کی شکایت درج کروائی تھی ،جس میں تشدد اور ہراساں کیے جانے سمیت دیگر الزامات بھی عائد کیے گئے تھے ۔کرسٹیلے نے الزام لگایا تھا کہ 2009 میں لیون کے جنوب مشرقی شہر کے ہوٹل میں پروفیسر کی جانب سے انہیں ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔بعد ازاں فرانسیسی عدالت نے طارق رمضان کو

ریپ کے الزامات میں رواں برس فروری میں طلب کرلیا تھا۔18 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں طارق رمضان نے کرسٹیلے نامی خاتون کو ورغلانے کا بھی اعتراف کیا تھا۔اس کیس کی سماعت 18 ستمبر کو 10 گھنٹے تک جاری رہی تھی۔فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کی جانب سے کرسٹیلے اور طارق رمضان کے درمیان 399 پیغامات کے تبادلے کا انکشاف کیا گیا جس میں دونوں فریقین کے

قریبی تعلقات سے متعلق پیغامات بھی شامل تھے۔کرسٹیلے کے وکلا نے عدالت میں کہا کہ پیغامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ‘حملہ’ تھا جس میں کرسٹیلے کی خواہش شامل نہیں تھی۔رواں برس جون میں سوئٹزرلیں ڈ کی ایک 56 سالہ خاتون نے طارق رمضان پر ریپ کے الزامات عائد کیے تھے۔طارق رمضان 2 فروری سے جیل میں ہیں اور اگر ان پر عائد کیے گئے ریپ کے الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں 15 سال قید کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…