اسلام آباد(آئی این پی ) مسلم لیگ(ن ) نے قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ بلانے کیلئے زیکوزیشن جمع کرا دی، ریکوزیشن آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کے مذاکرات اور بجلی کے نرخوں میں ممکنہ اضافے کے حوالے سے معاملات زیر بحث لانے کے لیے جمع کرائی گئی ہے، ریکوزیشن پر ن لیگ کے 87ارکان قومی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں، پیپلزپارٹی نے بھی آئی ایم ایف
سے قرضہ لینے کے معاملے پر قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرا ئی ہے۔جمعرات کو پاکستان مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ بلانے کے لئے ریکوزیشن جمع کرا دی۔ ریکوزیشن آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کے مذاکرات اور بجلی کے نرخوں میں ممکنہ اضافے کے حوالے سے معاملات زیر بحث لانے کے لیے جمع کرائی گئی ہے ریکوزیشن پر ن لیگ کے 87ارکان قومی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔مسلم لیگ ن کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ بلانے کے لیے ریکوزیشن قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی۔۔قواعد کے مطابق اپوزیشن کی طرف سے جمع کرائی گئی ریکوزیشن پر اسپیکر قومی اسمبلی 14روز میں اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔ اجلاس طلب ہونے کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی شرکت کے لیے سپیکر سے رابطہ کیا جائے گا۔ادھر پیپلزپارٹی نے بھی آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے معاملے پر قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرا دی ہے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانا تشویشناک ہے، حکومت کے غیر واضح اقدامات کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں اربوں روپے کا نقصان ہوا، آئی ایم ایف کی متوقع شرائط سے بھی قوم کو آگاہ نہیں کیا گیا۔ ایوان کو بتایا جائے کہ متوقع شرائط سے عام آدمی کی زندگی پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔