اسلام آباد (نیوز ڈیسک )عظیم جمہوریت ہونے کے دعوے داربھارت میں ذات پات کی تقسیم نے اقلیتوں اور نیچی ذات والے ہندو¿وں کا جینا دوبھر کررکھا ہے اور اب نوبت یہاں تک آنپہنچیہے کہ اپنی شادی میں دلت دلہا کا گھوڑے پر سوار ہونا بھی جرم بن گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے ایک گاو¿ں نیگرون میں دلت (نچلی ذات) گھرانے سے تعلق رکھنے والے د±لہا کی بارات کے لیے جب اس کے باپ نے گھوڑے کا انتظام کیا تو گاو¿ں کے اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے ہندوو¿ ں کو ایک نچلی ذات کا یہ شاہانہ انداز پسند نہ آیا اور انہوں نےاس گھرانے کے د±لہے کے گھوڑے پر سوار ہونے کی سخت مخالفت کی تاہم جب د±لہا گھوڑے پر سوار ہوکر د±لہن کے گھر روانہ ہوا تو راستے میں اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے ہندوو¿ں نے بارات پر حملہ کردیا اور پتھراو¿ کرتے ہوئے د±لہے کا گھوڑا بھی چھین کر لے گئے جس پر لڑکے کے باپ کو پولیس بلوانا پڑی اورد±لہے کے لیے دوسرے گھوڑے کا بھی انتظام کیا گیا۔پولیس کے مشورے پر د±لہا اپنی حفاظت کے لیے ہیلمٹ پہن کر گھوڑے پر سوار ہوا اور اور بارات کو پولیس کی حفاظت میں لے جایا گیا۔ پولیس نے بارات پر حملہ کرنے والے 77 افراد کے خلاف 2 مقدمات درج کرلیے۔واضح رہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے دار بھارت میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں اور دلتوں کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں