اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے کویتی وفد کے سربراہ کا پرس اور بیگ چوری ہونے پر حکومت سے وضاحت مانگ لی۔پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت بتائے پرس اور بیگ چوری ہونے کے پس پردہ کیا حقائق ہیں ، کویتی وفد کے بیگ میں کونسی دستاویزات تھیں ،
اس حرکت سے دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہو تو نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ گزشتہ دونوں قطر کا ایک وفد پاکستان آیا۔حکومت سے مذاکرات کے دوران کویتی وفد کے ایک رکن کا پرس اور بیگ چرا لیا گیا،بتایا جاتا ہے کہ20ویں گریڈ کے ایک افسر اس میں ملوث نکلا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی70سالہ تاریخ میں یہ پہلا واقع رونما ہوا ہے جس میں کسی دوسرے ملک کے وفد کا سامان چوری ہو گیا ،واقع سے ملک کی بدنامی ہوئی۔حکومت اس واقع کی ایوان میں وضاحت کرے۔ بتایا جائے اس چوری کے پس پردہ کیا حقائق ہیں؟ اور اس کے پیچھے کون تھا۔یہ بھی بتایا جائے کے کویتی وفد کے سربراہ کے بیگ میں کونسی دستاویزات تھیں۔افسر کو معطل کرنا الگ بات ہے لیکن اس کے محرکات کو اجاگر کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے کویتی وفد کے سربراہ کا پرس اور بیگ چوری ہونے پر حکومت سے وضاحت مانگ لی۔پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت بتائے پرس اور بیگ چوری ہونے کے پس پردہ کیا حقائق ہیں ، کویتی وفد کے بیگ میں کونسی دستاویزات تھیں ،اس حرکت سے دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔