اسلام آبا د (نیوز ڈیسک) سیلفی کے شوقین اکثر لوگوں کے ساتھ پیش آنے والے حادثات کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں لیکن رومانیہ کی ایک نوجوان لڑکی کے ساتھ سیلفی لینے کے دوران پیش آنے والا حادثہ ناقابل یقین حد تک بھیانک ہے۔اخبار ”دی مرر“ کے مطابق 18 سالہ اینا ارسو اپنی ایک دوست کے ساتھ مل کر رومانیہ کے شمال مشرقی علاقے لاسی کے ایک ریلوے سٹیشن پر خصوصی سیلفی بنانے گئی تھی تاکہ اسے فیس بک پر پوسٹ کرکے دوستوں کو حیرت زدہ کرسکے۔ بدقسمت لڑکی ریل گاڑی کے اوپر لیٹ کر اپنی سیلفی بنارہی تھی اور اس کوشش میں جونہی اس نے ایک ٹانگ اوپر اٹھائی تو یہ 27 ہزار وولٹ کے تاروں کے برقی فیلڈ کی زد میں آگئی اور لڑکی آناً فاناً آگ کے گولے میں بدل گئی۔ خوفناک کرنٹ کی وجہ سے دھماکہ ہوا جس نے اینا کی 17 سالہ دوست، جو کہ اس کے قریب ہی ریل گاڑی کی چھت پر لیٹی ہوئی تھی، کو اٹھا کر کئی میٹر دور پھینک دیا۔اینا کی دوست کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔ اس نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اور اس کی دوست ایک شاندار سیلفی بنانا چاہ رہی تھیں اور ان کے تصور میں بھی نہ تھا کہ ایسا حادثہ پیش آسکتا ہے۔ ہسپتال کے ایک نمائندہ نے بتایا کہ لڑکی کی ٹانگ ہائی وولٹیج تاروں سے نہیں چھوئی تھی بلکہ تاروں میں موجود ہزاروں وولٹ کرنٹ کے برقی فیلڈ کی زد میں آئی تھی۔ نمائندے کے مطابق ہائی وولٹیج تاروں کے قریب موجود برقی فیلڈ بھی اسی طرح خطرناک ہے جیسا کہ تاروں میں موجود کرنٹ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں