منگل‬‮ ، 24 جون‬‮ 2025 

امریکا ، پاکستان مابین بڑھتی تلخی، وجہ محض افغانستان نہیں ،پاکستان امریکہ کے ہاتھ سے پھسل رہا ہے کیونکہ ۔۔۔! وال سٹریٹ جنرل کی رپورٹ، حیرت انگیزانکشافات

datetime 17  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آئی این پی) امریکی بجٹ تجاویز برائے سال 2019 اور چین کے حوالے سے کانگریس میں جمع کروائی گئی پینٹاگون کی رپورٹ برائے سال 2018 میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان بڑھتی تلخی کی وجہ افغانستان نہیں ہے،سی پیک پر چین اور امریکی مفادات کا باہم ٹکراؤ ہے،امریکہ کو یہ خوف لاحق ہے کہ پاکستان اسکی گرفت سے بتدریج آزاد ہو رہا ہے، چین اور روس کو امریکا کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے مرکزی خطرہ قرار دیا گیا ہے،

جنوبی ایشیا پر چینی گرفت کی کمزوری کے لئے امریکا بھارت گٹھ جوڑ نا گزیر ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی بجٹ تجاویز برائے سال 2019 اور چین کے حوالے سے کانگریس میں جمع کروائی گئی پینٹاگون کی رپورٹ برائے سال 2018 میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تلخی کی وجہ صرف افغانستان نہیں ہے۔دستاویزات سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکا کو یہ خوف ہے کہ اس کی گرفت پاکستان پر رفتہ رفتہ کم ہوتی جارہی ہے۔بجٹ دستاویز میں چین اور روس کو امریکا کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے مرکزی خطرہ قرار دیا گیا اور اس سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔دوسری جانب پینٹاگون سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ چین اپنے دیرینہ دوست ممالک میں اضافی فوجی اڈے قائم کرنے کی کوشش کرے گا جیسا کہ پاکستان، جو اس سے قبل بھی غیر ملکی افواج کی میزبانی کرچکا ہے۔امریکی جریدے وال اسٹریٹ جنرل میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بھی اس امریکی خدشے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا گیا کہ پاکستان میں بننے والے چینی منصوبے ون بیلٹ، ون روڈ پر چین اور امریکا کے مفادات کا ٹکرا ہے۔امریکا کو اس بات پر تشویش ہے کہ چین عالمی اثر و رسوخ حاصل کرنے کے لیے

قرضوں کے جال میں پھانسنے والی پالیسی پر عمل کر رہا ہے، جس میں وہ دیگر ممالک کو ایسے منصوبوں کے لیے قرض فراہم کرتا ہے جس کے اخراجات وہ خود نہیں اٹھاسکتے جبکہ چین نے اسے محض مغربی پروپیگنڈا قرار دیا۔امریکی قومی سلامتی حکمت عملی کے بیان کے مطابق چین اور روس، دیگر ممالک کے اقتصادی امور، سفارتی تعلقات اور سیکیورٹی فیصلوں پر ویٹو پاور حاصل کرکے اپنے آمرانہ ماڈل کے ذریعے دنیا کو بھی چلانا چاہتے ہیں۔ادھر امریکی بجٹ دستاویز میں

اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کس طرح اس خطرے سے نمٹنے کے لیے مضبوط اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر تیزی سے تبدیل ہونے والی مزید مہلک’ مشترکہ قوت تشکیل دینا چاہتی ہے۔یہ اتحاد اور نئی قوت امریکی اثر و رسوخ اور طاقت کا توازن برقرار رکھے گی جس سے آزاد اور وسیع بین الاقوامی نظام کو فروغ ملے گا۔دستاویز میں یہ بات بھی واضح کی گئی ہے کہ امریکا نے خطے میں بڑھتے ہوئے چینی اثر و رسوخ کو کم کرنے کے لیے بھارت کے ساتھ اتحاد بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…