اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کے ای ایس سی کے مقتول ایم ڈی شاہد حامد کو قتل کر نے کے جرم میں پھانسی پانے والے صولت علی خان ( صولت مرزا) کی جانب سے اپنے اہل خانہ کو ہدایت کی گئی تھی کہ میری میت کی تصویریں نہیں بنائی جائیں گی جسکے بعد انکے اہل خانہ لوگوں کو تصویریں بنانے سے روکتے رہے۔اس موقع پر صولت مرزا کی اہلیہ کے چہرے پر پچھتاوا نظر آتا رہا۔صولت مرزا کے بھائی نے بتایا کہ انہوں نے اپنی آخری گفتگو میں کہا کہ میرا نوجوان تک یہ پیغام پہنچا دیں کہ وہ کسی بھی جماعت یا تنظیم کا حصہ نہ بنیں،بلکہ نوجوان اپنی تعلیم پر توجہ دیں اور اپنے ماں باپ کی خدمت کریں۔صولت مرزا نے کہا کہ تنظیم اور کسی بھی جماعت سے سوا ئے رسوائی کے کچھ نہیں ملتا ہے، اسلئے ایسی سرگرمیوں سے دور رہیں جن کا کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا ہے۔اپنی آخری ملاقات میں خاندان کے بچوں کو کہا کہ آپ صرف اپنی تعلیم پر توجہ دینااور کسی بھی کھیل میں دلچسپی لیں تاکہ غیر قانونی سرگرمیوں سے دور رہ سکیں۔ واضح رہے کہ صولت مرزا خود بھی کر کٹ کے اچھے کھلاڑی تھے اور زمانہ طالب علمی میں مختلف کھیلوں میں حصہ لیتے تھے۔
مزید پڑھئے:امریکی مسلمان رئیس کی ایک گورے کو دی گئی معافی نے نئی تحریک کو جنم دیا