منگل‬‮ ، 11 جون‬‮ 2024 

بیٹی مبشرہ مانیکا کیساتھ پولیس اہلکاروں کی بدتمیزی کا جب خاتون اول بشریٰ عمران کو پتہ چلا تو انہوں نےپھر انہیں کیا قدم اٹھانے کا کہا؟ آئی جی کلیم امام وزیراعظم کو بھی چونا لگا گئے، تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

datetime 3  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے صحافیوں سے سوالات کا جواب بھی دیا۔ وزیراعظم کی صحافیوں سے ملاقات کی روداد اپنے کالم میں لکھتے ہوئے معروف صحافی رئوف کلاسرا لکھتے ہیں کہ کمرے میں خاموشی تھی۔ سب صحافیوں کی نظریں عمران خان پر تھیں اور سب کے ذہن میں یہی تھا کہ عمران خان

تو مانیکا فیملی کے معاملے پر باقاعدہ ایک سخت پوزیشن لے چکے ہیں۔ وہ تو آئی جی پنجاب کلیم امام کی بات پر یقین کیے بیٹھے ہیں کہ مانیکا فیملی کے ساتھ پولیس نے زیادتی کی۔ سب قصور پولیس کا تھا، انہوں نے رات گئے ننگے پائوں سڑک پر چلتی مانیکا خاندان کی بیٹی کو کیوں روک کر پوچھا۔ عمران خان کا کہنا تھا: پانچ اگست کو پولیس نے بدتمیزی کی، تاہم بشریٰ بی بی نے اس وقت اپنی بیٹی اور بیٹے کو منع کر دیا تھا کہ وہ پولیس کی بدتمیزی کو بھول جائیں، کیونکہ یہ معاملہ اوپن ہوا تو خواہ مخواہ ایشو بنے گا، لیکن اب عمران خان کو پتہ نہیں تھا کہ آئی جی، جو صبح سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے، ان کے ساتھ چیف جسٹس کی کیا گفتگو ہوئی اور وہاں انکوائری افسر ابوبکر خدابخش نے کیا بتایا اور کیسے نئے نئے انکشافات ہوئے، جو کچھ آئی جی نے انہیں چار دن پہلے بتایا تھا، تاہم عدالت میں اس کے برعکس حقائق سامنے آئے۔عمران خان صبر سے سب کی باتیں اور سوالات سن رہے تھے۔ یقینا یہ مشکل کام تھا، رئوف کلاسرا مزید لکھتے ہیں کہ صحافیوں کے ساتھ عمران خان کی تکرار ہو رہی تھی۔ عمران وہی بات بتا رہے تھے، جو انہیں چار دن پہلے آئی جی نے بتایا تھا، جبکہ صحافی وہ سنا رہے تھے، جو آج صبح سپریم کورٹ میں ہوا تھا۔ صاف لگ رہا تھا کہ عمران خوش نہ تھے کہ انہیں تازہ ترین صورت کا پتہ نہ تھا۔ ایک وزیراعظم کو اتنی اہم بات کا پتہ صحافیوں سے چل رہا تھا

اور یہ کوئی اچھی بات نہ تھی، عمران خان نے کہا: چلیں اچھا ہے، سپریم کورٹ نے سب کو بلا لیا ہے اور سب بات سامنے آجائے گی۔ عمران خان ابھی بھی سمجھ رہے تھے کہ انہیں آئی جی کلیم امام بتا چکے ہیں کہ قصور پولیس کا ہے، لہٰذا عدالت میں بھی وہ یہی بیان دیں گے اور انکوائری رپورٹ میں بھی یہی کچھ نکلے گا، لہٰذا ایسی کوئی پریشانی کی بات نہیں اور سپریم کورٹ سے مانیکا خاندان یا وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، تاہم جب انہیں عامر متین نے پوری بات بتائی، تو ان کے چہرے پر کچھ پریشانی کے اثرات نمودار ہوئے، لیکن بہت جلد ہی قابو پا کے پھر کہا: چلیں اچھا ہوا، سپریم کورٹ نے بلا لیا ہے۔ اچھا کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…