ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

شفقت حسین کا قصہ تمام،19 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری

datetime 11  مئی‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیوزڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سات سالہ بچے کو اغواءکے بعد تاوان نہ ملنے پر قتل کے جرم میں سزائے موت کے قیدی شفقت حسین کی عمر کے تعین کے لئے عدالتی کمیشن کی بنانے کی درخواست مسترد کر دی ۔ عدالت عالیہ کے جسٹس اطہر من اللہ نے سزائے موت پر جاری حکم امتناع خارج کرتے ہوئے شفقت حسین کی پھانسی کی سزا بحال کر دی ۔ شفقت حسین کی جانب سے دائر درخواست پر تفصیلی جاری کر دیا گیا ہے۔ 19 صفحات پر مشتمل فیصلہ عدالت عالیہ کے جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی درخواستیں نہ صرف سماعت کے قابل نہیں بلکہ بے کار مقدمہ بازی کے زمرے میں آتی ہیں ، ایسی درخواستیں عدالتی کارروائی کے وقار کو مجروح کرنے کے مترادف ہیں۔ ضابطہ فوجداری میں عمر کے تعین کے لئے عدالتی کمیشن کی تشکیل کی درخواستوں کی گنجائش نہیں۔ ایسی درخواستیں عدالتی نظام پر سے عوام کا اعتماد اٹھانے کا باعث بنتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے بھی شفقت حسین کی اپیل خارج کر دی تھی جس کے بعد اس نے کم عمری کے حوالے سے درخواست دائر کی جو عدالت عظمیٰ نے مسترد کر دی۔ شفقت حسین نے ٹرائل کورٹ میں بیان دیتے ہوئے خود تسلیم کیا تھا کہ اس کی عمر 23 سال ہے اور اسے منصفانہ ٹرائل کے بعد موت کی سزا سنائی گئی جس سے مجرم نے انکار نہیں کیا۔ فاضل جسٹس نے فیصلے میں خصوصی طور پر تحریر کیا کہ پاکستان کا فوجداری نظامِ انصاف اس طرح سے تشکیل دیا گیا کہ کہیں کسی غلطی یا ناانصافی کا امکان نہ ہو مگر انسانوں کے بنائے ہوئے نظام میں کسی نہ کسی جگہ غلطی کا احتمال ہو سکتا ہے۔ پاکستان کے فوجداری نظامِ انصاف کی بنیاد یہ ہے کہ کوئی بھی ملزم حتمی فیصلے تک معصوم ہوتا ہے اور اس کے منصفانہ ٹرائل کے لئے شہادتوں اور فوجداری پروسیجر کے سخت اصول موجود ہیں۔ شفقت حسین کے مقدمہ میں پیش کئے گئے ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ 2004ءمیں جب اس کا ٹرائل ہوا اس وقت صرف کراچی میں 1400 ملزمان کے مقدمات کو بچوں کی عدالتوں میں بھیجا گیا۔ شفقت حسین کے مقدمہ کی کارروائی کے دوران یہ بات بھی مشاہدے بھی آئی کہ بعض افراد نے حقائق جانے بغیر واویلا شروع کر دیا جو انصاف کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ آئندہ ایسے معاملات میں احتیاط برتی جائے گی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے شفقت حسین کی عمر کے تعین کے لئے دائر درخواست پر فیصلہ 3 روز قبل محفوظ کیا تھا۔ شفقت حسین کی عمر کے تعین کے حوالے سے ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے مہم چلائی گئی جس میں کہا گیا کہ قتل کے وقت شفقت حسین کی عمر کم تھی لہٰذا اس کی سزائے موت پر عمل درآمد روکا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…