لاہور(نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے میمو گیٹ سکینڈل کے مرکزی کردار سابق سفیر حسین حقانی اور انکی اہلیہ فرح ناز اصفہانی کو پاکستان لانے کے لئے دائر درخواست پر ہائیکورٹ آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے قابل سماعت قرار دیدیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے سماعت کرتے ہوئے ہائیکورٹ آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست قابل سماعت قرا ردیدی ۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومتی وکلاءکی یقین دہانی کے باوجود میمو گیٹ سکینڈل کے مرکزی کردار سابق سفیر حسین حقانی او رانکی اہلیہ فرح ناز اصفہانی کو بیرون ملک جانے دیا گیا ۔ حسین حقانی پاکستانی سفیر ہوتے ہوئے بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر ملکی سالمیت کے خلاف کام کرتے رہے ۔ میمو گیٹ کمیشن نے بھی حسین حقانی کو گنہگار قرار دیا مگر اسکے باوجود ملک سے غداری کرنے والے شخص کو امریکہ جانے کی اجازت دی گئی اور سابق سفیر نے قومی خزانے کو بھی پچاس لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچایا ۔ ملکی سالمیت کو داﺅ پر لگانے پر میمو گیٹ سکینڈل کے مرکزی کردار سابق سفیر حسین حقانی اور انکی اہلیہ فرح ناز اصفہانی کو گرفتار کر کے پاکستان لانے اور اور میمو گیٹ کیس کو از سر نو سننے کا حکم دیا جائے ۔