بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نائن زیرو سے گرفتار ملزموں کامعاملہ، رینجرز کا کراچی پولیس کو خط

datetime 11  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)پولیس کی نا اہلی کے باعث نائن زیرو سے گرفتار ملزموں کی جے آئی ٹی مسلسل التوا کا شکار ہے،رینجرزنے کراچی پولیس کو یاددہانی کا خط لکھا ہے جس میں پولیس کوباور کرایاگیا ہے کہ جے آئی ٹی کی عدم تشکیل سے کراچی آپریشن پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس تو وزارت داخلہ سے بھی تگڑی نکلی جس نے وزارت کی جانب سے مجرموں سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی بنانے کے احکامات بھی ہوا میں اڑا دیئے ۔پولیس کی نا اہلی کے باعث نائن زیرو سے گرفتار ملزموں کی جے آئی ٹی مسلسل التوا کا شکار ہوکر رہ گئی ہے ، نائن زیرو سے حراست میں لئے گئے ملزموں سے مشترکہ تفتیش نہیں کی جا رہی ہے جس پر رینجرز برہم ہے ۔رینجرز نے کراچی پولیس کو ایک یاد دہانی خط لکھا ہے جس میں کراچی پولیس کو یہ باور کرایا ہے کہ جے آئی ٹی کی عدم تشکیل سے کراچی آپریشن پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن عامر خان کی تفتیش بھی التوا کا شکار ہے جبکہ سیکٹر انچارج عمیر صدیقی کی جے آئی ٹی کے احکامات بھی پولیس کے سرد خانے کی نذرہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ سابق ایم پی اے یوسف منیر شیخ کی جے آئی ٹی بھی داخل دفتر کر دی گئی ہے ۔رینجرز نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ گرفتار ملزمان کے ریمانڈ 9اور10 جون کو ختم ہوجائیں گے اس لئے ملزمان سے تفتیش کےلئے فوری طور پر جے آئی ٹیزبنائی جائیں ۔



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…