اسلام آباد(آ ئی این پی) نیپرانے ڈسکوزکی سال2016۔17 کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ کے مطابق بہترین کارکردگی کے حوالے سے آئیسکو پہلے، گیپکو دوسرے اور لیکسو تیسرے نمبر پر رہیں، آئیسکو کے سوا تمام کمپنیاں ترسیل اور ڈسٹری بیوشن کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہیں،نقصانات کے حصول میں ناکامی سے قومی خزانے کو 35 ارب روپے کا نقصان ہو
جبکہ ریکوری کے اہداف کے حصول میں ناکامی سے قومی خزانے کو 76 ارب روپے کا نقصان ہوا۔بدھ کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز)کی سال2016۔17 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق ایک سال میں حادثات کیباعث 147 انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔مختلفحادثات میں مختلف تقسیم کمپنیوں کے 83 ملازمین اور 64 شہری جاں بحق ہوئے۔تقیسم کارکمپنیوں کے خلاف 26 لاکھ 75 ہزار 268 شکایات درج کی گئیں۔ایک سال میں سب سے زیادہ 12 لاکھ 45 ہزار 699 شکایات لیسکو کے خلاف موصول ہوئیں۔کارکردگی دکھنے میں آئیسکو(اسلام آباد) کی ریٹنگ پہلے، گیپکو(گوجرانوالہ) دوسرے، لیکسو(لاہور) تیسرے نمبر پر رہی۔میپکو(ملتان) چوتھے، کے الیکٹرک پانچویں، فیسکو(فیصل آباد) چھٹے نمبر پر رہی۔پیسکو(پشاور) ساتویں، سیپکو(سکھر) آٹھویں، حیسکو(حیدرآباد) نویں نمبر اور کیسکو(کانپور) دسویں نمبر پر رہی۔رپورٹ کے مطابق آئیسکو کے سوا تمام کمپنیاں ترسیل اور ڈسٹری بیوشن کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔نقصانات کے حصول میں ناکامی سے قومی خزانے کو 35 ارب روپے کا نقصان ہوجبکہریکوری کے اہداف کے حصول میں ناکامی سے قومی خزانے کو 76 ارب روپے کا نقصان ہوا۔