ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

خاور مانیکا کو دراصل کس نے روکاتھا؟کس نے خاور مانیکا کی کنپٹی پر پستول رکھی اور پھر ایسی کیا بات کہی کہ انہوں نے فوراً اہم شخصیت سے رابطہ کرلیا؟ حامد میر کے سنسنی خیز انکشافات

datetime 29  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)خاور مانیکا کو دراصل کس نے روکاتھا؟کس نے خاور مانیکا کی کنپٹی پر پستول رکھی اور پھر ایسی کیا بات کہی کہ انہوں نے فوراً اہم شخصیت سے رابطہ کرلیا؟ حامد میر کے سنسنی خیز انکشافات، تفصیلات کے مطابق معروف صحافی حامد میر خاور مانیکا اور ڈی پی او پاکپتن کے حوالے سے مزید تفصیلات منظر عام پر لے آئے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے انکشاف کیا کہ خاور مانیکا کو پاکپتن کی پولیس نے نہیں بلکہ پنجاب پولیس کی ایلیٹ فورس نے روکاتھا اور

تلخ کلامی کے دوران ایک پولیس اہلکار نے ان کی کنپٹی پر بندوق رکھ کر انہیں اپنارویہ بہتر رکھنے کو بھی کہا جس پر خاور مانیکانے ڈی پی او رضوان گوندل کو فون کیا۔حامد میر نے بتایاکہ پنجاب پولیس اور آزاد ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں اور اس کے ثبوت بھی موجود ہیں کہ ڈی پی او پاکپتن کے حوالے سے جو باتیں ہوئی تھیں اس سلسلے میں ایک نہیں بلکہ دو تین واقعات ہوئے ہیں اس سلسلے میں پہلا واقعہ پانچ اگست کو ہوا جب ایک خاتون پیدل پاکپتن مزار کی جانب جا رہی تھیں تو ایلیٹ فورس کی چار گاڑیاں ان کے پیچھے چلنا شروع ہو گئیں۔ پولیس نے خاتون کو روک کر پوچھا کہ آپ کون ہیں جس کے بعدمعلوم ہوا کہ وہ خاور مانیکا کی بیٹی ہیں، حامد میر نے وضاحت کی کہ کہا جاتارہاہے کہ وہ شائد عمران خان کی اہلیہ تھیں لیکن وہ عمران خان کی اہلیہ نہیں بلکہ خاور مانیکا کی بیٹی ہی تھیں حامد میر نے انکشاف کیا کہ اس واقعے کے کچھ دن کے بعد ہی دوبارہ رات کے تقریباً ایک بجے خاور مانیکا اپنی فیملی کیساتھ کہیں جا رہے تھے کہ پولیس نے انہیں ایک بارپھرروکا اور اس بار بھی پولیس پاکپتن کی نہیں تھی بلکہ پنجاب پولیس کی ایلیٹ فورس تھی۔ پولیس کے روکنے کے باوجود وہ نہیں رکے جس پر پولیس نے ان کا پیچھا کر کے انہیں روک ہی لیا جس کے بعد پھر ان کا آپس میں جھگڑا ہوا اور اس تلخ کلامی کے دوران ایک پولیس والے نے خاور مانیکا کی کنپٹی پر پسٹل رکھ کرانہیں کہا کہ آپ اپنا رویہ بہتر کریں۔جس کے بعدخاور مانیکا نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو فون کیا تو انہوں نے خاور مانیکا کی مدد کی تھی اورپویس والوں نے انہیں جانے دیا۔‎

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…