پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

بشریٰ بی بی کے بیٹے ابراہیم اور بیٹی مبشرہ رات کے اندھیرے میں پیدل کہاں جا رہے تھے جب پولیس نے انہیں پکڑا، خاور مانیکا جب وہاں پہنچے تو کیا ہوا؟ ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کی معطلی کے پیچھے اصل کہانی سامنے آگئی

datetime 28  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو عہدے سے ہٹانے کے پیچھے اصل کہانی سامنے آگئی، نجی ٹی وی سب کچھ سامنے لے آیا۔تفصیلات کے مطابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے کہنے پر ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو عہدے سے ہٹانے اور او ایس ڈی بنائے جانے کے پیچھے چھپی اصل کہانی منظر عام پر آگئی ہے اور نجی ٹی وی جیو نیوز

کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے ہیں۔ نجی ٹی وی جیو نیوز نے اپنی رپورٹ میں پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکپتن پولیس کو اطلاع دی گئی تھی کہ خاتون اول بشریٰ بی بی پیدل بابا فریدؒ کے مزار پر چل کر جائیں گی لہٰذا سکیورٹی انتظامات کئے جائیں۔ پاکپتن پولیس نے اس حوالے سے انتظامات کئے اور پولیس گاڑی کو بتائے گئے روٹ پر روانہ کر دیا گیا تھا تاہم بعد میں معلوم ہوا ہے کہ بشریٰ بی بی تو نہیں بلکہ ان کے بیٹے ابراہیم اور بیٹی مبشرہ پیدل سفر کر کے بابا فریدؒ کے مزار تک جار ہے ہیں ۔ اس دوران بشریٰ بی بی کے بیٹے ابراہیم اور مبشرہ کو پٹرولنگ پولیس کی گاڑی نے روک لیا اوپولیس اہلکاروں سے ان کی بحث اور تلخ کلامی ہوگئی۔ اطلاع ملنے پر خاور مانیکا بھی بیٹے اور بیٹی کے پاس پہنچ گئے اور ان کی بھی پٹرولنگ پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی ہوئی جس کی شکایت انہوں نے  ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل سے کی جنہوں نے معاملہ رفع دفع کروا دیا اور انہیں پولیس اہلکاروں کے خلاف تحریری شکایت کرنے کا کہا تاہم انہوں نے پولیس اہلکاروں کے خلاف تحریری شکایت نہیں کی جس پر مذکورہ پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی بھی نہ ہوئی، یہ واقع 5اگست کا ہے ۔ جیو نیوز کی ایک اور رپورٹ کے مطابق ڈی پی او پاکپتن کو کچھ دنوں کے بعدآر پی او سمیت وزیراعلیٰ ہائوس طلب کیا گیا جہاں وزیراعلیٰ ، آر پی او کے علاوہ

ایک اور شخصیت بھی موجود تھی جس کی شناخت احسن ظہیر گجر کے نام سے ہوئی جو کہ بشریٰ بی بی کے قریبی عزیزوں میں شمار ہوتا ہے۔ احسن گجر نے وزیراعلیٰ اور آر پی او کی موجودگی میں ڈی پی او پاکپتن سے انتہائی نازیبا زبان میں بات کی اور انہیں خاور مانیکا کے ڈیرے پر جا کر معافی مانگنے کا کہا جس پر ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق جب اس حوالے سے خاور مانیکا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے سرے سے واقعہ سے ہی انکار کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو ان کی گاڑی روکے جانے کا کوئی واقعہ پیش آیا اور نہ ہی ان کی کسی کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی ہے۔دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی پی او پاکپتن کے معاملے پر کہا ہے کہ آئی جی پنجاب نے  غلط فہمی کی بنیاد پر ڈی پی او کو عہدے سے ہٹایا ہے اور معاملے کی 48گھنٹوں میں ازسرنو تحقیقات کرائی جائیں گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



غزوہ ہند


بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…