ڈیڑھ ملین آرمینیائی باشندوں کا قتل عام کسی صورت بھلایا نہیں جانا چاہیے ٗ جرمن چانسلر

25  اگست‬‮  2018

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک)جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ ڈیڑھ ملین آرمینیائی باشندوں کا قتل عام کسی صورت بھلایا نہیں جانا چاہیے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمن چانسلر مرکل نے یہ بات آرمینا کے وزیراعظم سے ملاقات میں بتائی۔ تاہم انھوں نے اس بیان میں قتل عام کے لیے

’نسل کشی‘ کا لفظ استعمال نہیں کیا۔ جرمن پارلیمان کی جانب سے 2016ء میں سلطنت عثمانیہ کے دور میں ترکوں کے ہاتھوں آرمینیائی باشندوں کے قتل عام کو ’نسل کشی‘ قرار دیا گیا تھا۔ تاہم اس پارلیمانی فیصلے کے بعد ترکی اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…