اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق کچھ نئے قوانین کا ڈرافٹ تیارکرلیا گیا ہے جسے مشاورت کے بعد 4 سے 6 ہفتوں میں رائج کردیا جائے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے ای سی ایل سے متعلق فیصلہ کیا ہے کہ نیب، ایف آئی اے اور اعلی عدالتوں کے احکامات پر ہی کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا جس کی میعاد ایک سے 3 سال ہوگی جب کہ اس حوالے سے تمام صوبوں سے مشاورت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 7 ہزار 500 پاکستانیوں کے نام ای سی ایل میں ہے اور کئی نام گزشتہ 30 سال سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ہیں تاہم موجودہ حکومت میں کوئی ایک بھی نام سیاسی بنیاد پر اس فہرست میں نہیں ڈالا گیا۔وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستان میں بننے والی بلٹ پروف گاڑیاں لائسنس کے تحت بننی چاہییں، بلٹ پروف گاڑیوں سے متعلق بھی قانون ایک ماہ میں بنا لیا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ بلٹ پروف گاڑیاں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے پاس نہ ہوں، اسلحہ لائسنس کے حوالے سے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اسلحہ رکھنے والا ٹیکس دہندہ ہونا چاہئے اور31 دسمبر 2015 تک اسلحے کے لائسنس نادرا سے تجدید کرالئے جائیں۔انہوں نے کہاکہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے میڈیاٹرائل کے ذریعے کئے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دھاندلی کاشورمچانے والے روزہی تماشہ لگاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نادراکی رپورٹ سے ثابت ہوگیاکہ ادارے پرکوئی دباﺅ نہیں ہے ۔