اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) ایسا معلوم ہوتا ہے کہ صبح خیزی کے فوائد سے دنیا کو متعارف کروانے کا بیڑہ امریکی بچوں نے اٹھا لیا ہے تب ہی تو یہاں پیدا ہونے والے بچوں کی اکثریت صبح 8سے9کے درمیان پیدا ہوتی ہے۔نیشنل سینٹر فار ہیلتھ سٹیٹس کے مطابق بچوں کی اکثریت ہفتے کے دنوں میں اور صبح کے اوقات میں پیدا ہوتی ہے۔ نیز دوپہر12بجے سے1 بجے کے بیچ بھی بچوں کی پیدائش کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا۔ اس رجحان کی بڑی وجہ سی سیکشنز ہیں۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے انڈیوسڈ لیبر اور سی سیکشن کا رجحان امریکی خواتین میں بڑھ رہا ہے۔ اس مقصد کیلئے ضروری ہے کہ ان کی زچگی ہسپتال میں ممکن ہو اور اس کیلئے ہسپتال کا عملہ صبح کے اوقات ہی منتخب کرتا ہے کیونکہ اس وقت ڈاکٹروں کی بڑی تعداد اور زیادہ مقدار میں سٹاف بھی موجود ہوتا ہے نیز ڈاکٹرز تازہ دم ہونے کی وجہ سے خود کو زیادہ چاق و چوبند محسوس کرتے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق امریکہ میں دو فیصد سے بھی کم بچوں کی پیدائش ہسپتال کے علاوہ کہیں اور ہوتی ہے۔ یہ پیدائش گھر یا پھر کسی پرائیوٹ کلینکس میں خاص سیٹ اپ میں ہوتی ہے۔ گھروں میں ہونے والی ]پیدائش رات ایک سے صبح پانچ بجے کے درمیان ریکارڈ کی گئیں۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ ان میں سے اکثریت ان کیسز کی ہوتی ہے جن میں اچانک ہی ماو¿ں کو درد زہ اٹھتا ہے اور ان کے ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی بچے کی پیدائش عمل میں آجاتی ہے۔
مذکورہ سے وابستہ ڈیموگرافر ٹی جے میتھیوز کہتے ہیں کہ ہسپتال اور گھروں میں ہونے والی پیدائش کے اوقات میں فرق سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ قدرت کس وقت بچوں کی پیدائش چاہتی ہے۔ گھروں پر پیدا ہونے والے بچوں کی پیدائش سے واضح ہے کہ قدرت بچوں کی پیدائش کا عمل رات کے اندھیرے میں چاہتی ہے تاہم ہسپتال کا عملہ بہترخدمات کے چکر میں اس پیدائش کو صبح کیلئے اٹھا رکھتا ہے۔ ان ماہرین کا خیال ہے کہ عین رات کے وسط میں پیدائش کا ارتقائی مراحل سے کوئی تعلق ہے، جسے وہ سمجھنے سے قاصر ہیں۔
مزید پڑھیے:لالچ بری بلا : پیسے کے خاطر اپنے باپ کی قبر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔/a>
اس کیلئے انہوں نے خانہ بدوش قبیلوں کی مثال دی ہے جہاں دن کے وقت بچوں کی پیدائش کی صورت میں قبیلہ اپنا سفر جاری رکھنے کی خواہش میں عورت کو پیچھے چھوڑ جائے گا جبکہ رات جب کسی مقام پر ان کا پڑاو¿ ہو، ایسے میں بچے کی پیدائش کی صورت میں قبیلے کے افراد عورت کو طبی امداد دینے کے قابل ہوں گے۔ ماہرین نے اس سلسلے میں کچھ جانوروں سے بھی مماثلت تلاش کرنے کی کوشش کی ہے جو کہ رات میں ہی بچوں کی پیدائش کو عمل میں لاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انسانوں کی نسبت جانور قدرت سے بے حد قریب ہیں اور عین ممکن ہے کہ رات میں پیدا ہونا بچوں کی دماغی صحت کیلئے بہتر ہوتا ہو، اسی لئے جانوروں کے بچے بھی رات کے اندھیرے میں ہی پیدا ہوتے ہیں۔