اسلام آباد (نیوز ڈیسک )مادہ پرستی جدید مغربی تہذیب کا تعارف بن چکی ہے اور حرص و ہوس اس درجہ کو پہنچ گئی ہے کہ بچے مردہ والدین کی ہڈیوں سے بھی دولت نچوڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔ امریکی شہر نیو ہمیشائر کے ارب پتی بزنس مین ایڈورڈ نیش کی بدقسمتی دیکھئے کہ اس کی موت کے بعد اس کی بیٹی نے ہی اس کی قبر کھود ڈالی کیونکہ اسے شک تھا کہ اسے باپ کی وراثت سے پورا حصہ نہ ملا تھا اور شاید قبر میں نیش کی اصل وصیت ہوگی جو اس کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی۔ نیش استعمال شدہ مشینری کا ایک بڑا تاجر تھا اور 2004ئ میں ہارٹ اٹیک سے اس کی موت ہوگئی۔
اس کی بیٹی میلنی لنچ کو شروع سے شک تھا کہ اس کے باپ کی منظر عام پر آنے والی وصیت اصل نہیں اور باپ کی موت کے 10 سال بعد اصل وصیت کی تلاش میں باپ کی قبر کھود ڈالی اور اس کی باقیات کی بے حرمتی کی۔ میلنی نے یہ شرمناک حرکت اپنے ساتھیوں جینٹ اور مائیکل کو ساتھ ملا کر کی۔ پولیس نے بتایا کہ ایڈورڈ کی قبر کے سیمنٹ کے بلاک ٹوٹے ہوئے تھے اور اس کا تابوت بھی کھلا ہوا تھا۔ اس بدبخت بیٹی کو باپ کی مردہ ہڈیوں کی بے حرمتی کرکے اس کی وصیت تو نہ مل سکی البتہ اس کے اپنے بیان کے مطابق اس کے باپ کے ڈھانچے کے ہاتھ میں ایک سگریٹ کی ڈبی کے علاوہ کچھ نہ تھا۔ منگل کے روز عدالت نے میلنی کو اس کے شرمناک جرم پر قید کی سزا سنادی۔ جب فیصلہ سنایا جارہا تھا تو وہ خاموش کھڑی رہی البتہ یہ واضح نہیں کہ باپ کی قبر کھودنے پر اسے کوئی شرمندگی تھی یا نہیں۔
لالچ بری بلا : پیسے کے خاطر اپنے باپ کی قبر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
10
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں