منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

آخر ہم کسی کا نام کیوں بھول جاتے ہیں؟

datetime 30  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیلیفورنیا(مانیٹرنگ ڈیسک) اکثر لوگوں سے ملنے جلنے کے دوران جب کسی نئے فرد سے ملاقات ہوتی ہے تو ناموں کا تبادلہ ہونے کے بعد ہم بھول جاتے ہیں۔ جب کبھی پھر نام یاد کرنا پڑے تو اکثر مسئلہ ہوجاتا ہے، مگر ہم ایسی غلطی کیوں کرتے ہیں؟ اس کی کئی ممکنہ وجوہات ہیں اور ایک امریکی طبی تحقیق میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی۔ کمزور یاداشت سے پریشان؟ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا۔

ایک سب سے سادہ وضاحت یہ ہے کہ ہمیں اس نئے ملنے والے فرد سے کوئی دلچسپی ہی نہیں ہوتی۔ تحقیق کے مطابق لوگ ایسی اشیاءیاد رکھنے میں زیادہ بہتر ہوتے ہیں جو انہیں کچھ سیکھنے کے لیے پرعزم کرے، کئی بار ہمیں لوگوں کے ناموں سے عزم ملتا ہے اور کئی بار وہ بیزار کن لگتے ہیں، اس لیے انہیں ذہن نکال باہر کرتا ہے۔ تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا، اکثر لوگ کسی نام کو یاد رکھنے کے خواہشمند ہوتے ہیں اور پھر بھی بھول جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ کسی سادہ چیز جیسے نام کو یاد رکھنے کے حوالے سے دماغی عمل کی اہمیت کو نظرانداز کردیتے ہیں۔ مگر ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ کوئی نام ایسا ہو جو کہ دماغ کو دلچسپ نہ لگے یا ایسے متعدد افراد سے واقف ہوں، جن کا نام بھی وہی ہو۔ اس کے مقابلے میں ایسا نام جو بہت کم لوگوں کا ہو، اسے یاد کرنا بھئی مشکل ہوتا ہے جبکہ ہر نام کو دماغ کے ہجوم میں جگہ بنانے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔ نام کیسے یاد رکھیں؟ تحقیق کے مطابق جب کوئی شخص آپ کو اپنا نام بتائے، تو اسے ایک یا 2 بار دہرائیں تاکہ دماغ پر زیادہ طاقتور اثر مرتب ہوسکے۔ یاداشت کو بہتر بنانے کا آسان اور موثر طریقہ اگر پھر بھی بھول جائیں تو اس لمحے کو یاد کریں جب آپ اس شخص سے ملے تھے، ماحول یاد کریں یا اس سے کی گئی گفتگو، تاکہ یاداشت تازہ ہوکر نام ذہن میں ابھر آئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…