منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

تین کروڑ 80 لاکھ افراد کی نقل مکانی

datetime 7  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوزڈیسک)جنیوا میں قائم مرکز برائے داخلی نقل مکانی نے اپنی نئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ شدت پسندی اور تنازعات کے باعث زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ گروپ کا کہنا ہے کہ سنہ 2014میں دنیا بھر میں ریکارڈ تین کروڑ 80 لاکھ افراد داخلی طور پر بے دخل ہوئے، جس میں گھر بار چھوڑنے والے ایک کروڑ اور 10 لاکھ نئے افراد بھی شامل ہیں۔یہ متواتر تیسرا سال ہے جب داخلی طور پر نقل مکانی سے متعلق اعداد و شمار بڑھتے رہے ہیں۔رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ تین کروڑ 80 لاکھ کے عدد کا اندازہ لندن، نیویارک اور بیجنگ کی مجموعی آبادی کے مساوی ہے اور یہ کہ گذشتہ سال منظر پہ آنے والی تشدد کی کارروائیوں کی بنا پر روزانہ 30000 افراد کی شرح سے لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوئے۔اس رپورٹ میں 60 ممالک شامل ہیں، جب کہ دھیان مبذول کرایا گیا ہے کہ گذشتہ سال نقل مکانی کرنے والے ایک کروڑ 10 لاکھ افراد کا تعلق صرف پانچ ملکوں سے تھا، جن میں عراق، جنوبی سوڈان، شام، جمہوریہ کانگو اور نائجیریا شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق، بدترین حالات عراق میں واقع ہوئے جہاں داعش کے شدت پسند گروہ کے ڈر خوف سے بچنے کے لیے 22 لاکھ افراد گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ادھر داخلی طور پر نقل مکانی کرنے والوں کی سب سے بڑی تعداد شام میں ہے، جہاں کم از کم 40 فی صد آبادی یا 76 لاکھ افراد اپنے ہی ملک میں مہاجربن چکے ہیں۔ایک دہائی میں پہلی بار یورپ میں بڑے پیمانے پر لوگ بے گھر ہوئے، جس کا سبب یوکرین کی لڑائی تھا، جہاں سنہ 2014 میں 646500 افراد نے نقل مکانی کی۔ حکومت اور روسی حمایت کے حامل باغیوں کے درمیان لڑائی کے باعث 12 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے۔



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…