اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) 25 جولائی 2018ء کو پاکستان میں عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور اس کے بعد بڑا ضمنی الیکشن بھی ہو گا جس میں پچاس سے زائد سیٹیں خالی ہوں گی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یہ الیکشن تاریخ کا مہنگا ترین الیکشن ہو گا، رپورٹ کے مطابق ایک حلقہ میں انتخابات کے اخراجات دو کروڑ 35 لاکھ سے زائد ہوں گے،
رپورٹ کے مطابق مہنگے ترین الیکشن ہوں گے اور اس کے بعد بڑا ضمنی الیکشن ہو گا ، جس میں پچاس سے زائد نشستوں پر مقابلہ ہوگا کیونکہ بہت سے سیاستدان دو سے پانچ نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں، ایک امیدوار کئی کئی حلقوں سے انتخاب میں حصہ لے رہا ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف چھ حلقوں سے لڑ رہے ہیں، عمران خان پانچ حلقوں سے لڑ رہے ہیں اور بلاول تین حلقوں سے مقابلہ کر رہے ہیں، جمشید دستی چار حلقوں سے انتخابات لڑ رہے ہیں جبکہ شیخ رشید اور شاہد خاقان عباسی دو دو حلقوں سے انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں، جیتنے کے بعد امیدوار صرف ایک سیٹ اپنے پاس رکھے گا اور باقی نشستوں سے دستبردار ہونا پڑے گا۔ جس کی وجہ سے پچاس سے زائد نشستیں خالی ہونے کا خدشہ ہے، اس طرح ایک مہنگے الیکشن کے بعد ایک بڑا ضمنی الیکشن ہونے کا قوی امکان ہے، اس بارے میں سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ زائد نشستوں پر انتخابات پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ 25 جولائی 2018ء کو پاکستان میں عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور اس کے بعد بڑا ضمنی الیکشن بھی ہو گا جس میں پچاس سے زائد سیٹیں خالی ہوں گی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یہ الیکشن تاریخ کا مہنگا ترین الیکشن ہو گا، رپورٹ کے مطابق ایک حلقہ میں انتخابات کے اخراجات دو کروڑ 35 لاکھ سے زائد ہوں گے، رپورٹ کے مطابق مہنگے ترین الیکشن ہوں گے اور اس کے بعد بڑا ضمنی الیکشن ہو گا