اسلام آباد( رئیس احمد سے)سابق ٹی ایم او شیخوپورہ ملک منشا کو سابق وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر کی جانب سے ڈیپوٹیشن پر اسلام آباد بلا کر ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر جموں اینڈ کشمیر سٹیٹ پراپرٹی میں تعینات کئے جانے کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر برجیس طاہر نے اپنے فرنٹ مین سابق ٹی ایم او شیخوپورہ ملک منشا کو جموں کشمیر سٹیٹ پراپرٹی میں ایک گریڈ اوپر کر کے بطور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر3سال کیلئے تعینات کیا جو بعدازاں ایڈمنسٹریٹر گریڈ 19کے اختیارات استعمال کرتا رہا ہے ۔
موصوف جولائی 2016سے اختیارکا ناجائز استعمال کررہا ہے جو تاحال جاری ہے ۔موصوف نے فنڈز کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے سٹیٹ پراپرٹی کو کروڑوں کا چونا لگایا۔ملک منشا وزارت امور کشمیر میں ڈپٹی وزیر کے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ موصوف پہلے بطور ٹی ایم او مختلف کنسٹرکشن فرمز میں شراکت دار بھی رہا ہے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سٹیٹ پراپرٹی کا بجٹ جو ہر سال پیش کیا جاتا ے اس میں مالی سال 2017-18میں روڈ کنسٹرکشن کی مد میں کوئی رقم مختص نہیں کی گئی تھی ۔ مارچ 2018میں جعلی ٹینڈر کر کے وزارت امور کشمیر سے ایک ہی دن میں اس کی منظوری لی گئی ۔کام کی معیاد تکمیل عرصہ ایک سال تھی ۔ڈیڑھ کروڑ غیر قانونی طور پر منظور کیا گیا ۔اس کا موقع پر کام کئے بغیر ہی 90لاکھ روپے اے جی پی آر لاہور سے نکلوانے کی کوشش کی گئی لیکن اس کو اے جی پی آر نے شک کی بنیاد پر مسترد کردیا اور بل پاس نہ کیا۔ ہمارے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک منشا نامی یہ افسر سٹیٹ آفس کے آمدہ بجٹ میں ڈیڑھ کروڑ روپے منظور کرواکر دوبارہ لینے کی کوشش کررہا ہے جس کے بعد سٹیٹ پراپرٹی کا 5 سالہ سپیشل آڈٹ کرایا لیکن کرپٹ فرنٹ مین ملک منشاء نے جولائی 2016تا جون 2018کا آڈٹ نہ ہونے دیا ۔جو موصوف کا اپنا دورانیہ تھا اور ناجائر اختیارات بطور ایڈمنسٹریٹر بی بی ایس 19استعمال کرر ہا تھا۔