جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

کراچی میں پانی کا بحران،اصل وجہ سامنے آگئی

datetime 6  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک) کراچی میں پانی کا بحران شدید ہوگیا،واٹر بورڈ اور کے الیکٹرک کے جھگڑے کا خمیازہ شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے 5 پمپنگ اسٹیشنز پر4 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے،جس کے باعث شہرکو175 ملین گیلن یومیہ پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ایم ڈی واٹر بورڈ نے کے الیکٹرک سے پمپنگ اسٹیشنز پر لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی درخواست کی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں گرمی اضافے کے ساتھ ہی کراچی میں پانی کا بحران سنگین ہو گیا ہے جس کے باعث شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ پانی چوری بحران کی ایک بڑی وجہ ہے جبکہ واجبات کی عدم ادائیگی پر کے الیکٹرک اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے درمیان تنازع اب تک حل نہیں ہو سکا ہے۔ واٹر بورڈ حکام کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والے پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس کے باعث بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا کہ شہر میں پہلے ہی 560 ملین گیلن یومیہ پانی کی قلت ہے۔ اس وقت شہر کو روزانہ 1000 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے جبکہ 650 ملین گیلن روزانہ فراہم کیا جاتا ہے۔ شہر بھر کو 350 ملین گیلن پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ پانی کی چوری بھی واٹر بورڈ کے بڑے مسائل میں سے ایک ہے۔ دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا موقف ہے کہ واٹربورڈ ماہانہ بلوں کی ادائیگی کے علاوہ واجبات کی مد میں بھی ادائیگی نہیں کرتا،سندھ حکومت نے بجٹ میں5ارب روپے واٹربورڈ کی ادائیگی کی مد میں مختص کیے تھے۔ تاہم آج تک یہ ادائیگی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو ادائیگی نہ کی گئی توپمپنگ اسٹیشنز کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں پانی کی قلت کے باعث انہیں بہت سے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ واٹر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ شہر کی آبادی بڑھنے کے باعث پانی کی ضرورت بھی بڑھ چکی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…