اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

عشق کہانی! بیروت سے افغانستان تک ۔۔۔

datetime 3  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رُولا بیروت کی یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کی طالبہ تھی‘ یہ اپنے تیکھے نین نقش‘ کھلتے چہرے اور گورے رنگ کی وجہ سے اپنا ثانی نہیں رکھتی تھی‘ عیسائی گھرانے میں جنم لینے والی رُولا کئی دلوں کی تسکین تھی مگر رُولا کو ایک ایسے فرد سے پیار ہو گیا جسے وہ چاہ کر بھی پا نہیں سکتی تھی‘ دونوں ایک ہی کلاس میں پڑھتے تھے‘ روزانہ ایک دوسرے سے ملتے تھے‘ گھنٹوں بیٹھ کر باتیں کرتے تھے‘ دل ہی دل میں دونوں نے ایک دوسرے قبول بھی کر لیا تھا لیکن مذہبی اقدار اور سماجی دیوار ’’قبولیت‘‘ کی راہ میں حائل تھیں‘ مذہب کی تفریق اگرچہ ان دونوں کے بیچ کبھی حائل نہیں ہوئی‘ ان کا دین دھرم بس محبت تھا‘ انہیں اس سے کوئی غرض نہیں تھی کون مسلم ہے اور کون غیر مسلم لیکن انہیں علم تھامذہبی تفریق آگے چل کر ان کیلئے سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہوگی۔ رُولا کو حقیقتاً اشرف سے پیار ہو گیا تھا لیکن پیار کی راہ میں اگر مذہب ہی آڑے ہوتا تو پھر بھی ہزار راستے نکل سکتے تھے‘ یہ ان کی بدبختی تھی یا خوش قسمتی کہ دونوں کا وطن بھی ایک نہیں تھا‘ رُولا لبنان کی رہائشی تھی اور اشرف گھسے پٹے افغانستان کا شہری۔

2010-04-22-FlatIron_Panorama_4000_Sig

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…