ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

مردو ں کو ہفتوں، مہینوں اور برسوں بعد دفنایا، تابوت فیشن کے تحت بنائے جانے لگے، مردوں کی تد فین کی عجیب وغریب رسم نے سب کو حیران کردیا

datetime 28  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گھانا(مانیٹرنگ ڈیسک)کئی ممالک میں مرد وعورت کی وفات کے بعد انہیں ایک دو روز میں دفنایا جاتا ہے لیکن افریقی ملک گھانا میں اس اہم کام میں بھی کئی ہفتے بلکہ سال بھی لگ جاتے ہیں۔ اس عرصے میں لاش کو برف میں منجمد کرکے رکھا جاتا ہے۔گھانا میں کسی شخص کے مرنے کے بعد اس کے خاندان کے ایک ایک فرد اور دور دراز رشتے داروں سے بھی رابطہ کیا جاتا ہے ۔

خواہ مرنے والے نے ان سے برسوں تک بات نہ کی ہو۔ یہ رشتے دار میت والے گھر جمع ہوتے ہیں اور تدفین کے بارے میں کیا، کیوں اور کیسے کے سوالات کرتے رہتے ہیں۔ اب مرنے والے کے انتہائی قریبی لواحقین کو ان کی بات ماننا پڑتی ہے۔حال ہی میں گھانا ایک شخص کو مرنے کے 6 برس بعد دفنایا گیا ہے جس کے متعلق یہ فیصلہ نہ ہوسکا تھا آخر جنازے میں سب سے آگے گریہ کرنے اور رونے والے کی ذمے داری کسے دی جائے؟ لیکن ایسے واقعات بھی گھانا میں عام ہیں۔صرف رونے والے کا معاملہ ہی نہیں، کبھی کبھار تو تابوت کے انتخاب پر بھی تنازعہ کھڑا ہوجاتا ہے۔ مرنے والوں کیلیے رنگ برنگے اور عجیب وغریب تابوت صرف گھانا میں ہی بنائے جاتے ہیں جو بہت مقبول ہیں۔ اس کے علاوہ دور دراز کے رشتے داروں کا انتظار بھی تدفین میں تاخیر کرتا ہے تاہم تدفین کے اخراجات کی ذمے داری مرنے والے کے بچوں اور قرابت داروں پر ہی ہوتی ہے۔اس کے علاوہ مرنے والے کے گھر کو ڈھا کر دوبارہ تعمیر کیا جاتا ہے۔ اسی طرح رونے دھونے والوں کی فہرست بنانا بھی ایک عذاب ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ جنازے میں آنے والے ایک ایک فرد سے بات کرنی پڑتی ہے کہ آیا وہ فارغ بھی ہیں یا نہیں؟حال میں ایک مشہور صنعتکار کے انتقال کے بعد اس کی 84 سالہ زندگی پر ایک خوبصورت رنگین کتاب چھاپی گئی اور جنازے میں آنے والوں میں مفت تقسیم کی گئی۔ دوسری جانب اگر کوئی خوش نصیب لاش دو سے تین ہفتے میں دفنادی جائے تو لوگ اسے عزت نہیں دیتے اور اسے برا شگون سمجھتے ہیں۔بعض ماہرین کے مطابق مرنے والوں کی سست تدفین کی وجہ سے ریفریجریشن کا عمل ہے اور گھانا میں جگہ جگہ لاشوں کو محفوظ رکھنے کیلیے سرد خانے موجود ہیں۔ اگر ان کا فروغ کم ہوجائے تو ازخود لوگ اپنے مردوں کو جلد دفنانے لگیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…