پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

الطاف حسین کی پاک افواج بارے ہرزہ سرائی کا معاملہ سفارتی سطح پر برطانیہ کے سامنے اٹھایا جائے ،پی ٹی آئی کی پنجاب اسمبلی میں قرارداد

datetime 4  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف نے ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کے بیان کےخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کراتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت برطانیہ سے سفارتی سطح پر الطاف حسین کی افواج پاکستان کے بارے میں ہرزہ سرائی کا معاملہ اٹھائے۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سبطین خان ، سعدیہ سہیل رانا ،ڈاکٹر نوشین حامد اور دیگر کے ہمراہ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں قرارداد جمع کرائی۔ جسکے متن میں کہا گیا ہے کہ برطانوی شہری الطاف حسین کی پاک فوج کے خلاف لغو اور تعصب پرمبنی بیان بازی قابل مذمت ہے۔ وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ الطاف حسین کی افواج پاکستان کے بارے میں کی جانے والی ہرزہ سرائی کا معاملہ برطانیہ سے سفارتی سطح پر اٹھایا جائے۔ افواج پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ اور کراچی میں امن کی بحالی کے لئے کی جانے والی کاوشوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں محمود الرشید نے کہا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ اسمبلی کے آئندہ سیشن میں قرارداد پیش ہو اور اسے متفقہ طور پر منظور کیا جائے۔ ریاستی اداروں کی تضحیک اور انکے خلاف بے بنیاد الزامات الطاف حسین کا معمول ہے اور جب عوام کا رد عمل سامنے آتا ہے تو وہ الفاظ واپس یا معافی مانگ لیتے ہیں لیکن اس بارے انہوں نے تمام حدوں کو پار کر دیا ہے۔ الطاف حسین پاکستانی شہری نہیں انکی طرف سے فوج اور قومی سلامتی کے ضامن ادارووں پر حملے کسی طرح قابل برداشت نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پاک فوج کی دہشتگردی کے خلاف جنگ اور کراچی میں قیام امن کے لئے کاوشوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے اس سوال کہ اگر (ن) لیگ کی طرف سے اسمبلی میں قرارداد کی حمایت نہ کی گئی کا جواب دیتے ہوئے محمود الرشید نے کہا کہ اگر (ن) لیگ ایسا نہیں کرے گی تو ایکسپو ز ہو جائے گی ،کوئی (ن) کی قیادت کے خلاف بیان بازی کرے تو وہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیتے ہیں اور اب قومی سلامتی کے ضامن ادارے پر حملہ کیا گیا ہے معلوم ہو جائے گا کس کا کردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے بھی انتہائی کمزور رد عمل سامنے آیا ہے حالانکہ انہیں اسکی جاندار اور جارحانہ انداز میں مذمت کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم قرارداد کی متفقہ منظوری کے معاملے پر تمام جماعتوں سے رابطے میں ہےں ، یہ کسی سیاستدان یا سیاست کی بات نہیں بلکہ ملکی وقار کا معاملہ ہے۔انہوں نے اس سوال کہ کسی شخص کو بیرون ملک بیٹھ کر سیاسی جماعت کی قیادت نہیں کرنی چاہیے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اب ایم کیو ایم کی صفوں میں بھی یہ سوالات اٹھ رہے ہیں اور اس میں بھی رائے بن رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں ایم کیو ایم مین سٹریم پارٹی بنے لیکن اسے بھتہ خوروں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کو خود سے الگ کرنا ہوگا۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…