اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی و اینکر پرسن حامد میر کا کہنا ہے کہ 2014 میں جب انہیں گولیاں لگیں اور وہ آغا خان ہسپتال کراچی میں زیر علاج تھے تو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے ان کی عیادت کی ۔ جیسے ہی نواز شریف اسلام آباد پہنچے تو انہوں نے حکم دیا کہ جیو چینل کے خلاف غداری کا ریفرنس فائل کردیا جائے، نواز شریف نے میری عیادت بھی کی اور میرے چینل کے خلاف غداری کا ریفرنس فائل کراکے ڈبل گیم کھیلی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ انہوں نے مشکل ترین حالات کے باوجود پاکستان نہیں چھوڑا۔ جب انہیں گولیاں لگیں تو تمام خیر خواہوں نے انہیں ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا لیکن اس کے باوجود انہوں نے پاکستان نہیں چھوڑا ۔حامد میر نے بتایا کہ جب وہ ہسپتال میں تھے تو ایک صاحب آئے اور انہوں نے کہا کہ ایئر ایمبولینس تیار کھڑی ہے ، ہم آپ کو بیرون ملک لے جارہے ہیں۔ میں نے اپنے معالج ڈاکٹر انعام پال سے پوچھا کہ کیا آپ میرا علاج کرسکتے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ٹریٹمنٹ کرسکتے ہیں جس کے بعد میں نے انہیں کہا کہ میں پاکستان میں ہی علاج کراﺅں گا۔حامد میر نے کہا کہ نواز شریف بھی ان کی عیادت کیلئے کراچی گئے تھے لیکن جیسے ہی انہوں نے واپس اسلام آباد قدم رکھا ، اسی وقت انہوں نے جیو نیوز کے خلا ف غداری کا ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے دیا۔ ایک طرف عیادت اور دوسری طرف غداری کا ریفرنس دائر کراکے نواز شریف نے ڈبل گیم کھیلی جس کے نتیجے میں جیو نیوز کو معافی مانگنا پڑی ، مجھے بھی اس معافی کا حصہ بنانے کی کوشش کی گئی لیکن میں نے انکار کردیا تھا۔واضح رہے کہ حامد میر پر نامعلوم افراد نے 2014 میں کراچی میں حملہ کیا تھا۔