لاہور( این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کے لئے مختص 20 ارب روپے کی تفصیلات مانگ لیں جبکہ بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز اور عملے کی تفصیلات بھی پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پی کے ایل آئی کے سربراہ اور چیف سیکرٹری پنجاب کو بھی پیش ہونے کا حکم دے دیا ۔گزشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سبراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ کے بارے میں از خود نوٹس کیس
کی ۔چیف جسٹس نے عدالتی احکامات کے باوجود پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ میں بھاری تنخواؤں کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تشویش کا اظہار کیا کہ 35لاکھ روپے پر ایک ڈاکٹر کو رکھا گیا ہے اور ابھی تک ایک بھی آپریشن نہیں کیا گیا۔چیف جسٹس نے نشاندہی کی کہ سنا ہے کہ ڈاکٹر سعید کی اہلیہ بھی وہاں تعینات کی گئی ہیں ۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پی کے ایل آئی کے بجٹ اور بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز اور عملے کی تفصیلات پیش کی جائیں۔