اسلام آباد(نیوزڈیسک)دنیا کے مختلف ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی جمعہ کو محنت کشوں کا دن منایا گیا جس کا مقصد مزدور طبقے کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کی طرف توجہ مبذول کروانا ہے۔اس دن کی مناسبت سے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مزدور یونینوں کی طرف سے ریلیوں کا اہتمام کیا گیا جن میں ایک بار پھر ایسے مطالبات دہرائے گئے کہ محنت کش طبقے کو جائز حقوق دے کر ان کے معیار زندگی کو بہتر کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔یوم مزدور پر صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا کہ حکومت مزدوروں کی عزت و وقار پر یقین رکھتی ہے۔صدر کا کہنا تھا کہ حکومت نے محنت کش طبقے کو بااختیار بنانے، یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی ملازمت کو مستقل کرنے سمیت مختلف عملی اقدامات کیے ہیں۔وزیراعظم نے آجروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ ملک کی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں۔حالیہ برسوں میں ایسے کئی اعلانات اور اقدامات تو دیکھنے میں آئے ہیں جن میں محنت کش طبقے کے لیے کم سے کم ماہانہ اجرت میں اضافہ اور دیگر سماجی سہولتیں فراہم کرنے کا کہا جاتا رہا ہے لیکن حقیقت اب بھی کچھ اور منظر پیش کرتی ہے۔ہمیشہ کی طرح یکم مئی کو ملک بھر میں عام تعطیل تھی لیکن محنت مزدوری کر کے اپنا پیٹ پالنے والے اس روز بھی محنت کرتے دکھائی دیے اوران کو اپنے حقوق کے بارے میں بھی علم نہیں تھابلکہ ان کویہ بات بھی معلوم نہیں تھی کہ آج محنت کشوں کاعالمی دن ہے جبکہ اسلام آباد میں یوم مزدور پر نکالی گئی ایک ریلی میں شریک مزدور رہنما راجہ عمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جب تک محنت کشوں کو ان کا جائز مقام نہیں ملتا وہ لوگ اس بارے میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔ایک اور کارکن عبدالرشید کا کہنا تھا کہ سرکار اور دیگر ادارے مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے اعلانات تو کرتے ہیں لیکن اس پر عملدرآمد میں سنجیدگی دیکھنے میں نہیں آتی۔ملک میں ایک بڑی تعداد ایسے مزدوروں کی ہے جو باقاعدہ طور پر کسی یونین یا تنظیم سے منسلک نہیں جن میں روزانہ کی بنیاد پر اجرت پر کام کرنے والے مزدور اور گھریلو ملازمین شامل ہیں۔ حکومت کی طرف سے کیے جانے والے بہت سے اقدامات کا فائدہ اس طبقے تک نہیں پہنچ پاتا جس پر اکثر مزدور رہنما یہ کہتے ہیں کہ ایسے افراد کو اپنی اپنی سطح پر کوئی ضابطہ طے کرنا چاہیے تاکہ ان کے حقوق پامال نہ ہوسکیں۔
محنت کشوں کاعالمی دن،ریلیاں ہی ریلیاں ،مزدورلاعلم
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے،وزیر خزانہ
-
جنسی تعلقات سے انکار پر خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
-
مشی خان کا کراچی کی مخصوص پارٹیوں میں فحاشی ہم جنس پرستی کا تہلکہ خیز ...
-
افغان وزیرخارجہ کی کل 6 بار کال آئی،اسحاق ڈار
-
کینیڈا کاویزہ بڑے پیمانے پر منسوخ کرنے پر غور
-
دنیا کا طاقتور ترین شخص اور دنیا کا امیر ترین شخص ظہران ممدانی کو نہ ...
-
آئی سی سی نے ایشیاکپ میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پرکھلاڑیوں کو سزائیں ...
-
ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
-
لاہور میں سابق شوہر کے کزن نےدوستوں کے ساتھ مل کر خاتون کو اجتماعی زیادتی ...
-
500کے وی اے سے زائد بجلی کے استعمال پر ڈیوٹی عائد کرنےکافیصلہ
-
کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کریش کر گیا،انویسٹر کے اربوں ڈالرزڈوب گئے
-
سونا سستا ہو گیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے،وزیر خزانہ
-
جنسی تعلقات سے انکار پر خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
-
مشی خان کا کراچی کی مخصوص پارٹیوں میں فحاشی ہم جنس پرستی کا تہلکہ خیز انکشاف
-
افغان وزیرخارجہ کی کل 6 بار کال آئی،اسحاق ڈار
-
کینیڈا کاویزہ بڑے پیمانے پر منسوخ کرنے پر غور
-
دنیا کا طاقتور ترین شخص اور دنیا کا امیر ترین شخص ظہران ممدانی کو نہ روک سکے، ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون م...
-
آئی سی سی نے ایشیاکپ میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پرکھلاڑیوں کو سزائیں سنادیں
-
ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
-
لاہور میں سابق شوہر کے کزن نےدوستوں کے ساتھ مل کر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
-
500کے وی اے سے زائد بجلی کے استعمال پر ڈیوٹی عائد کرنےکافیصلہ
-
کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کریش کر گیا،انویسٹر کے اربوں ڈالرزڈوب گئے
-
سونا سستا ہو گیا
-
تربیلا ڈیم میں 636 ارب ڈالر کا سونا موجود ہونے کا دعویٰ
-
دیر، سوات میں موسم سرما کی پہلی برفباری، سردی کی شدت بڑھ گئی















































