پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

محنت کشوں کاعالمی دن،ریلیاں ہی ریلیاں ،مزدورلاعلم

datetime 1  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)دنیا کے مختلف ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی جمعہ کو محنت کشوں کا دن منایا گیا جس کا مقصد مزدور طبقے کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کی طرف توجہ مبذول کروانا ہے۔اس دن کی مناسبت سے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مزدور یونینوں کی طرف سے ریلیوں کا اہتمام کیا گیا جن میں ایک بار پھر ایسے مطالبات دہرائے گئے کہ محنت کش طبقے کو جائز حقوق دے کر ان کے معیار زندگی کو بہتر کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔یوم مزدور پر صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا کہ حکومت مزدوروں کی عزت و وقار پر یقین رکھتی ہے۔صدر کا کہنا تھا کہ حکومت نے محنت کش طبقے کو بااختیار بنانے، یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی ملازمت کو مستقل کرنے سمیت مختلف عملی اقدامات کیے ہیں۔وزیراعظم نے آجروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ ملک کی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں۔حالیہ برسوں میں ایسے کئی اعلانات اور اقدامات تو دیکھنے میں آئے ہیں جن میں محنت کش طبقے کے لیے کم سے کم ماہانہ اجرت میں اضافہ اور دیگر سماجی سہولتیں فراہم کرنے کا کہا جاتا رہا ہے لیکن حقیقت اب بھی کچھ اور منظر پیش کرتی ہے۔ہمیشہ کی طرح یکم مئی کو ملک بھر میں عام تعطیل تھی لیکن محنت مزدوری کر کے اپنا پیٹ پالنے والے اس روز بھی محنت کرتے دکھائی دیے اوران کو اپنے حقوق کے بارے میں بھی علم نہیں تھابلکہ ان کویہ بات بھی معلوم نہیں تھی کہ آج محنت کشوں کاعالمی دن ہے جبکہ اسلام آباد میں یوم مزدور پر نکالی گئی ایک ریلی میں شریک مزدور رہنما راجہ عمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جب تک محنت کشوں کو ان کا جائز مقام نہیں ملتا وہ لوگ اس بارے میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔ایک اور کارکن عبدالرشید کا کہنا تھا کہ سرکار اور دیگر ادارے مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے اعلانات تو کرتے ہیں لیکن اس پر عملدرآمد میں سنجیدگی دیکھنے میں نہیں آتی۔ملک میں ایک بڑی تعداد ایسے مزدوروں کی ہے جو باقاعدہ طور پر کسی یونین یا تنظیم سے منسلک نہیں جن میں روزانہ کی بنیاد پر اجرت پر کام کرنے والے مزدور اور گھریلو ملازمین شامل ہیں۔ حکومت کی طرف سے کیے جانے والے بہت سے اقدامات کا فائدہ اس طبقے تک نہیں پہنچ پاتا جس پر اکثر مزدور رہنما یہ کہتے ہیں کہ ایسے افراد کو اپنی اپنی سطح پر کوئی ضابطہ طے کرنا چاہیے تاکہ ان کے حقوق پامال نہ ہوسکیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…