اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک آسٹریلوی خاتون جو دنیا کو یہ کہہ کر بیوقوف بناتی رہی کہ وہ دماغ کے کینسر کے خلاف جنگ کررہی ہے اور اس کا علاج قدرتی غذاؤں اور تھراپیز سے کررہی ہے نے اقرار کرلیا ہے کہ اس نے اپنی بیماری کے بارے میں جھوٹ بولا تھا۔یلی گیبسن نے 2013ء میں ایک ایسی ایپ شروع کی تھی جس میں وہ لوگوں کو اپنی مثال دے کر بتاتی تھی کہ کس طرح وہ خطرناک بیماری سے لڑ رہی ہے اور کس طرح اس نے کینسر کو شکست دی ہے۔اس کی ایپ اس قدر کامیاب ہوئی کہ ایپل نے اسے اپنے نئے سمارٹ فون کا حصہ بنانے کا بھی سوچ رکھا تھا۔گذشتہ سال اس نے ایک کک بک بھی شائع کی اور اسے بہت پذیرائی ملی لیکن پھر جب اس پر لوگوں کو شک گزرنے لگاتو اس سے مختلف سوالات کئے گئے۔بالآخر اس نے ایک آسٹریلوی ویمن میگزین کو دئیے گئے انٹرویو میں یہ اقرار کرلیا کہ اس نے جھوٹ بولا تھا اور کہا ہے کہ اس کا بچپن زیادہ اچھا نہیں تھا جس کی وجہ سے وہ جھوٹ بولنے پر مجبور ہوئی۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ ایک انسا ن ہے اور اس سے غلطی ہوگئی ہے لیکن لوگ اس کی غلطی کو معاف کرنے کے لئے تیار نہیں۔آسٹریلوی خاتون نے بتایا کہ اسے دھمکی آمیز ای میلز آرہی ہیں اور کچھ لوگ تو اسے جان سے مارنے کی بھی دھمکی دے رہے ہیں۔ بیلی گیبسن پر لوگوں کو اس وقت زیادہ شک ہوا جب گذشتہ ماہ اس نے ایک فلاحی ادارے کو اپنی کتاب کی فروخت سے حاصل ہونے والامنافع دینے سے انکار کردیا۔اس بات پر اس کے دوستوں نے اس پر کافی تنقید کی اور اس کے جھوٹ کا پول کھل گیا۔