اسلام آباد(نیوز ڈیسک) دنیا میں پائی جانے والی عجیب و غریب رسموں کے بارے میں تو آپ نے سن رکھا ہوگا لیکن بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ میں بیماریوں سے بچاﺅ اور خوش قسمتی کے حصول کے لئے لوگوں کو آگ کے شعلوں پر بھوننے کی رسم واقعی حیرت انگیز اور ناقابل یقین ہے۔
اس ریاست کے دور دراز دیہات میں ہر سال گیارہ روزہ میلہ منعقد کیا جاتا ہے جس کی سب سے اہم تقریب زندہ انسانوں کو دہکتے شعلوں کے اوپر لٹکانا ہے۔ اس رسم میں 10 سے 65 سال عمر کے افراد شرکت کرسکتے ہیں جن کے پیروں کو لکڑی کے ایک ستون سے باندھا جاتا ہے اور پھر انہیں دھیرے دھیرے بھڑکتے ہوئے شعلوں کے قریب لایا جاتا ہے۔ اس دوران ایک ہندو پنڈت منتر پڑھتے ہوئے آگ پر تیل ڈالتا ہے تاکہ اس کے شعلے مزید بھڑکیں۔ جریدے ”میل آن لائن“ کے مطابق تقریب میں شامل ایک 16 سالہ لڑکے ارون نائیک نے بتایا کہ یہ رسم نا صرف آگ پر جھولنے والے شخص کو ہر طرح کی بیماریوں اور تکلیفوں سے پاک کردیتی ہے بلکہ گاﺅں کے لئے خوش قسمتی اور خوشحالی کا سبب بھی بنتی ہے۔ ریاست جھاڑ کھنڈ کے دیہاتی اسے قدرتی آفات مثلاً قحط، خشک سالی اور وبائی بیماریوں سے نجات کا ذریعہ بھی سمجھتے ہیں۔ رسم میں شرکت کرنے والوں کا عقیدہ ہے کہ دیوتا شیوا اور دیوی پاروتی ان کی حفاظت کرتے ہیں اور انہیں آگ کے شعلوں سے نقصان نہیں پہنچتا۔ اس رسم کو مقامی زبان میں چتیا منڈا پوجا کہا جاتا ہے اور اس میں شمولیت کے لئے جنوبی اور مشرقی بھارت کے دور دراز علاقوں سے لوگ جمع ہوتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ رسم ہزاروں سال سے جاری ہے اور ماضی میں لوگوں کو جسم میں آہنی کنڈا ڈال کر آگ کے اوپر لٹکایا جاتا تھا مگر اب اس مقصد کے لئے لکڑی کا ستون استعمال کیا جاتا ہے جس کے ساتھ الٹا لٹکا کر لوگوں کو شعلوں کے قریب کیا جاتا ہے۔