بدھ‬‮ ، 12 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وفاقی حکومت کا رعایتی ایس آر اوز واپس لینے کا فیصلہ

datetime 1  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 205-16کے وفاقی بجٹ میں رعایتی ایس آراوز کی واپسی کے ذریعے 140ارب روپے کے لگ بھگ ٹیکسوں کی چھوٹ ختم کرنے کے معاملے کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔۔ ذرائع کے مطابق رعایتی ایس آراوز کے ذریعے مزید ایک سو چالیس ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کی ٹیکسوں میں دی جانے والی چھوٹ واپس لینے پرکا فیصلہ کر لیا ہے اور ان ایس آر اوز کا تعین کرکے ان کی فہرست کو حتمی شکل دی جا رہی ہے ۔جنہیں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ختم اور منسوخ کردیا جائیگا اور ان ایس آر او کے تحت حاصل ٹیکسوں کی چھوٹ اور رعایت واپس لے کر مروجہ شرح کے حساب سے ٹیکس اور ڈیوٹی عائد کردی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں یہ ٹیکس اکٹھا کرنے کا بہت بڑا اقدام ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ بھی اتفاق کیا ہوا ہے کہ رعایتی ایس آر اوز کو تین سال کے عرصے میں ختم کردیا جائیگا اور ایف بی آر سے ایس آرا وز کے ذریعے ٹیکسوں میں رعایت یا چھوٹ دنے کا اختیار واپس لے لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اب یہ اختیار ای سی سی کو دیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا گیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے آئندہ مالی سال 2015-16 کے وفاقی بجٹ کیلیے موصول ہونے والی بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دینا شروع کردی ہے۔ اس ضمن میں گزشتہ روز(بدھ) بھی ایف بی آر)میں چیئرمین طارق باجوہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا ہے جس میں ایف بی آر کے ممبر کسٹمز نثار احمد نے پریزنٹیشن دی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بجٹ تجاویز کی شارٹ لسٹنگ کی گئی ہے اس کے بعد ایف بی آر کی ٹیم وزارت خزانہ گئی ہے جہاں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی اس بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں نیشنل ٹیکس نمبر کو ختم کرکے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبرز(سی این آئی سی) کو ہی این ٹی این کا درجہ بھی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کی بھی حتمی منظوری وزیر خزانہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں دی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کو حتمی شکل دینے کیلیے کام تیز کردیا ہے کیونکہ یکم مئی سے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ساتویں اقتصادی جائزے پر بھی مذاکرات شروع ہورہے ہیں اور دبئی میں شروع ہونے والے مذاکرات میں اقتصادی کارکردگی سمیت آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں مجوزہ اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا اور آئی ایم ایف حکام کو اس بارے میں بھی بریفنگ دی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…