لاہور ( نیوزڈیسک) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ میں 2015میں الیکشن نہیں دیکھ رہا ،وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اپنی مدت پوری کرنے کا موقع ملنا چاہئے ،ہم نہیں چاہتے کہ کوئی حکومت شہید ہوکر یہ کہے کہ اسے کام کرنے کا موقع نہیں دیا گیا،آئندہ الیکشن حکمرانوں کیلئے یوم الحساب ہو گا ،جو حکومت ڈلیور نہیں کرے گی اسے عوام کے غیظ و غضب کا شکارہونا پڑے گا،موجودہ حکومت کا آدھا پیریڈناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ، حکومت کو چاہئے کہ باقی کا وقت عوام کی خدمت میں دن رات ایک کردے ،حکومت ابھی تک اپنے منشور پر عمل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے ،حکمرانوں کی طرف سے انتخابات میں کئے گئے وعدے اور دعوے نقش برآب ثابت ہوئے ہیں ،لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ سے لے کر نوجوانوں کو روز گار دینے کے نعرے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں ،جماعت اسلامی نے ملک سے اسٹیٹس کو کے خاتمہ کیلئے بڑی عوامی تحریک شروع کردی ہے ،ہم عام آدمی کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچانا چاہتے ہیں ،وفاقی و صوبائی حکومتوںنے مزدوروں کے مسائل کے حل کیلئے کچھ نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم سیکریٹری اطلاعات امیر العظیم و دیگر رہنمائ بھی موجودتھے۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کی شوریٰ نے اسٹیٹس کو کے خلاف ایک بڑی جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے ،جب تک ملک پر اسٹیٹس کو اور کرپٹ نظام کی حکمرانی ہے غریب کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی۔حکمران قومی دولت لوٹ کربیرون ملک منتقل کررہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کیلئے کسانوں اور مزدوروں کو ساتھ لیکر ایک بڑی تحریک کا آغاز کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت پانچ سال کا عرصہ پورا کرے ،ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں سیاسی انارکی ہو اور وقت سے پہلے انتخابات کا ڈھول بجادیا جائے جس سے حکومت کو سیاسی شہید کا درجہ حاصل ہو جائے اور وہ عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے۔ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ڈلیور کرے اور عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی نصف ٹرم پوری ہونے کو ہے ،اس عرصہ میں وزیروں اور مشیروں کے دن تو شاید بدل گئے ہوں مگر عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہی ہے ،غربت ،مہنگائی ،بے روز گاری اور بدامنی میں کمی آنے کی بجائے اضافہ ہوا ہے ،نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں پکڑے روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں مگر انہیں نوکریاں نہیں مل رہیں۔ملک بھر کے مزدور اپنے مسائل کے حل کیلئے حکومتوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک اقتدار کے ایوانوں کے دروازے مزدروں کیلئے نہیں کھلیں گے مزدوروں کی حالت نہیں بدلے گی۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر مزدوروں کے تمام مطالبات پورے کرے گی۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا قیام سیاسی جرگہ کی بہت بڑی کامیابی ہے ،سیاسی جرگہ نے ملک و قوم کو بڑے بحران سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔یمن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ یمن کا مسئلہ مقامی ہے اور اسے وہیں دفنا دینا چاہئے ،یمن کے مسئلہ کو شیعہ سنی تنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جو تباہی و بربادی اور فساد فی الارض کے سوا کچھ نہیں ،ہم سعودی عرب کے ساتھ ہیں ،پاکستان کو ترکی کے ساتھ مل کر اس میں ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہئے ،انہوں نے کہا کہ یمن کی جنگ میں عالم اسلام کا نقصان ہوا ہے جبکہ اسلام دشمن قوتوں کا فائدہ ہے ،سعودی عرب حکومت میں اعلیٰ سطحی تبدیلیوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ محسوس ہوتا ہے کہ سعودی حکومت عوام کے خواہش کے مطابق حکومت تشکیل دینے کی کوشش کررہی ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں جماعت اسلامی نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور آئندہ بلدیاتی اور عام انتخابات میں جماعت اسلامی ایک بڑی قوت بن کر سامنے آئے گی