اسلام آباد (نیو ز ڈیسک ) سوشل میڈیا کے فروغ کے بعد جس طرح سیلفی کا چلن عام ہوا ہے اس سے ہم سب واقف ہیں۔
عام لوگوں سے لے کر زندگی کے مختلف شعبوں کی نام ور شخصیات تک سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کی رنگارنگ دنیا سے وابستہ ہر شخص اپنی تنہا یا کسی کے ساتھ تصویر بناکر کسی سوشل میڈیا سائٹ پر دیتا ہے اور بعض لوگ تو یہ عمل روز سرانجام دیتے ہیں۔ ماہرین نفسیات سیلفی کی لت کو نفسیاتی عارضہ قرار دے چکے ہیں، لیکن بعض صورتوں میں یہ رجحانات سخت نکتہ چینی کا نشانہ بنتا ہے، جیسے عمرے اور حج کے دوران لوگوں کے سیلفی بنانے پر کڑی تنقید کی جاتی رہی ہے۔