اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایف بی آر کی جانب سے برآمد کنندگان کے 110 ارب روپے کے ریفنڈادا نہ کئے جانے کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات میں کمی ہو رہی ہے ،20ارب روپے کے ریفنڈ چیک دئیے گئے ہیں جو تین ماہ کے بعد کیش ہو نگے ،پاکستان کسٹمز کے ذمے بھی کروڑوں روپے برآمد کنندگان کے واجب الادہ ہیں یہ انکشاف قومی اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے سامنے ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان(ٹی ڈی اے پی) کے چیف ایگزیکٹیو ایس ایم منیر نے کیا انہوں نے بتایاکہ گذشتہ سال پاکستان کے مختلف سیکٹروں کی جانب سے بیرون ممالک 25ملین سے زائد کی مصنوعات باہر بجھوائی گئیں تھی مگر حالیہ مالی سال کے 9ماہ کے دوران برآمدات میں 6 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس کی بنیادی وجہ سے پاکستان برآمدکنندگان کے اربوں روپے کے ریفنڈ کلیمزایف بی آر نے روک رکھے ہیں جبکہ صرف 20 ارب روپے کے چیک دے دئیے گئے ہیں اور وہ بھی تین ماہ کے بعد کیش ہو سکیں گے انہوں نے بتایاکہ پاکستان کسٹمز کے ذمے بھی 6سے7کروڑ روپے ریبیٹ کی صورت میں بقایا ہیں اور سرمائے کی بندش کی وجہ سے برآمد ات میں کمی واقع ہو رہی ہے انہوں نے بتایاکہ پاکستان کی ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ کینو آم اور مچھلی کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے ۔