اسلام آباد (آئی این پی) وزارت ہائوسنگ و تعمیرات نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی منظوری کے بعد سابق آئی جی موٹروے پولیس ذوالفقار چیمہ ، سابق وفاقی سیکرٹری ندیم حسن آصف، اخلاق تارڑ ، آغا ندیم سمیت دیگر ریٹائرڈ افسران سے سرکاری رہائش گاہیں خالی کرانے کی کوششیں تیز کر دیں، وزیراعظم نے وزارت ہائوسنگ کی سمری پر ایسے ریٹائرڈ سرکاری افسران سے رہائش گاہیں خالی کرانے کا حکم جاری کیا تھا۔
جنہیں کنٹریکٹ کی بنیاد پر مختلف اداروں میں تعینات کیا گیا ہے۔ وزارت ہائوسنگ کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کنٹریکٹ پر تعینات 21ریٹائرڈ منظور نظر اور اہم سابق افسران سے رہائش گاہیں خالی کرانے کی منظوری دی تھی، سابق وزیراعظم نواز شریف نے ان افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد مختلف اداروں میں کنٹریکٹ پر تعینات کیا تھا جن میں سابق آئی جی موٹروے پولیس ذوالفقار چیمہ کو نیوٹیک کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کیا گیا وہ وزیرآباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی جسٹس ریٹائر افتخار چیمہ کے بھائی ہیں، سٹیٹ آفس نے جب ان کا گھر خالی کرانے کی کوشش کی تو ذوالفقار چیمہ نے اسلام آباد کی پولیس کی مدد سے گھر خالی کرانے کی کوشش ناکام بنا دی، جن دیگر ریٹائرڈ افسران کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں کنٹریکٹ پر تعینات سابق وفاقی سیکرٹری ندیم حسن آصف، ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن اخلاق احمد تارڑ، ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن حسیب اطہر، ممبر فیڈرل سروس ٹربیونل رفیق حسین شاہ، ممبر مسابقتی ایپلٹ ٹربیونل احمد اویس پیرزادہ، وفاقی محتسب کے مشیر اور سابق سیکرٹری اطلاعات آغا ندیم ، میڈیکل آفیسر نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس رفعت سلیم راٹھور، ڈائریکٹر نجیب اللہ خان اور ڈپٹی سیکرٹری فیڈرل ٹیکس محتسب عبدالخالق شامل ہیں۔آئندہ چند دنوں میں 21 رہائش گاہیں خالی کرانے کی کوشش کی جائے گی اور حال ہی میں ترقی پانے والے گریڈ20، گریڈ 21اورگریڈ22 کے افسران کو یہ رہائش گاہیں الاٹ کی جائیں گی۔