ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کے حکمرانوں نے کشمیر آزاد کروانے کے تین شاندار مواقع کب اور کس نے ضائع کیے؟ امریکہ کا کیا گھناؤنا کردار رہا؟ حامد میر کے چونکا دینے والے انکشافات

datetime 24  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف و سینئر صحافی حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ 71 سالوں میں کم از کم تین مرتبہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانے کے مواقع ضائع کئے گئے۔ حامد میر نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ اس لیے نہیں بن سکا کہ جب سے پاکستان بنا ہے سیاسی اور فوجی قیا دت کی پالیسیوں پر غیر ملکی طاقتوں کا اثر و نفوس بہت حاوی تھا،

انہوں نے کہا کہ ہم نے پچھلے 71 سال میں کم از کم تین دفعہ کشمیر کو پاکستان کاحصہ بنانے کے مواقع ضائع کیے ہیں، 1948ء میں سب سے پہلا موقع آیا تھا جب پاکستان اس پوزیشن میں تھا کہ وہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنا سکتا تھا، اس کے بعد دوسرا موقع 1962ء میں کشمیر کی آزادی کا آیا، جب چین اور بھارت کی لڑائی شروع ہو گئی تھی تو اس موقع پر چین کی جانب سے پاکستان کو یہ پیغام دیا گیا تھا کہ انڈیا نے اپنی ساری فوج کو کشمیر کے بارڈر سے نکال کر چین کے بارڈر پر بھیج دیا ہے اس وقت پاکستان کے لیے سنہری موقع تھا کہ وہ صرف کشمیر میں داخل ہو کر سری نگر تک جا کے پاکستان کا جھنڈا لہرا دیتا لیکن اس وقت کے جنر ل ایوب خان امر یکی پر یشر میں آ گئے تھے اور انہوں وہ کام نہیں کیا، حامد میر نے کہا کہ اس کے بعد جب 1994-95 میں کشمیریوں کی تحریک آزادی اپنے جوبن پر پہنچی تو انڈیا کا پورا سسٹم مقبوضہ کشمیر میں تبا ہ ہوگیا تھا، اس وقت اگر پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت ایک دوسرے کے ساتھ الجھنے کی بجائے کشمیر کے مسئلے پر فوکس کرتی تو اس پوزیشن میں تھے کہ صرف انٹرنیشنل پریشر ڈال کر اور جو وہاں سیاسی تحر یک چل ر ہی تھی اس کی مدد کرکے کشمیر کو آزاد کروایا جا سکتا تھا مگر ہم نے وہ موقع بھی ضائع کر دیا، سینئر صحافی نے کہا کہ اگر پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیا دت متفق ہو جائے اور ایک پالیسی بنائی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم کشمیر کے مسئلے کو حل نہ کر سکیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…