اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی و تجزیہ نگار حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز بھی کچھ حاضر سروس فوجی افسران کو ملاقات کے پیغامات بھیجتی ہیں، اس موقع پر محمد مالک نے کہاکہ ایک پیغام تو مجھے پتہ ہے کہ ہمارے کیسز ختم کر دیے جائیں اور ہم لندن چلے جائیں یا کہیں اور چلے جائیں، جس پر سینئر صحافی حامد میر نے کہاکہ ان کو یہ کہا گیا ہے کہ یہ وہ جوڈیشری نہیں ہے،
کیپٹن (ر) صفدر سچا آدمی ہے وہ بالکل صحیح کہتا ہے، ان کو پتہ ہے کہ 1990 کو جو نواز شریف کے حق میں فیصلہ آیا تھا سپریم کورٹ کا وہ پنڈی کی ڈکٹیشن تھی، 1990 میں جو بے نظیر کے خلاف فیصلہ آیا تھا اس کا فائدہ نواز شریف کو پہنچا تھا۔ وہ سارے فیصلے ڈکٹیشن پر آ رہے تھے، کیپٹن (ر) صفدر اس زمانے میں وزیراعظم کے اے ڈی سی تھے، یہ جتوئی صاحب کے زمانے میں آئے تھے میں تب سے کیپٹن (ر) صفدر کو جانتا ہوں، یہ ایک سچاآدمی ہے جھوٹ کبھی نہیں بولتا، وہ بالکل صحیح کہہ رہا ہے لیکن وہ ذرا ماضی میں ہے، پنڈی کی ڈکٹیشن ماضی میں ہوا کرتی تھی وہ تو شروع دن سے ان کو کہہ رہا ہے کہ لڑائی نہ کرو پنڈی کے ساتھ۔ یہ تو اپنے ادارے کے ساتھ ابھی بھی وفادار ہے۔ حامد میر نے کہاکہ 2013ء کے الیکشن میں پنڈی نے مدد نہیں کی، جنرل کیانی نے مدد نہیں کی، پچیس آزاد ایم این اے مسلم لیگ میں کون لے کرآیا تھا، یہ سارے ق لیگ کے ٹکٹ والے ایم این اے تھے۔ حامد میر نے کہا کہ مجھ سے کچھ لوگ ناراض ہو جاتے ہیں کہ آپ مالک صاحب کے پروگرام میں جا کر سیدھی سیدھی بات کر دیتے ہیں اور میں نے آج یہ بات کر دی ہے اور کسی دن میں نام بھی بتا دوں گا کہ کن لوگوں کے ساتھ رابطہ کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ ڈائریکٹ نہیں ان ڈائریکٹ ہی ہم سے بات چیت کر لیں اور کمیونیکیشن چینل ابھی بھی کھلا ہوا ہے لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتا دیا ہے کہ ہماری آپ سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے کوئی سیاسی جنگ نہیں ہے لیکن آپ ہمارے ساتھ کمیونیکیشن چینل کھول کر یہ سمجھیں گے کہ ہم جوڈیشری کے خلاف آپ کے ساتھ الائنس کر لیں گے یہ ممکن نہیں ہے۔