جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

نقیب اللہ محسود کو میں نے نہیں مارا بلکہ اس کو قتل کرنے والے دراصل کون ہیں؟ راؤ انوار نے بالاخر زبان کھول دی، چونکا دینے والے انکشافات

datetime 23  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نقیب اللہ محسود قتل کیس، ابتدائی تفتیش میں راؤ انوار نے منہ کھول دیا۔ تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود قتل کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں سابق ایس ایس پی ملیر اور قتل کیس کے مرکزی کردار راؤ انوار نے منہ کھول دیا ہے۔ راؤ انوار نے قتل کا سارا ملبہ اپنے ماتحت افسران و اہلکاروں پر ڈالتے ہوئے جائے وارداتپر عدم موجودگی اور واقعے سے بے خبری ظاہر کر دی ہے۔

راؤ انوار نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے پہلے بیا ن کو دہراتے ہوئے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ نقیب کے ساتھ مقابلے اور دہشت گرد ہونے کی بریفنگ اور اطلاع دی گئی تھی۔تحقیقاتی کمیٹی میں شامل افسر نے نام نہ ظاہر کرنے پر بتایا ہے کہ راؤ انوار سے تحقیقاتی کمیٹی نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور اس دوران راؤ انوار نے اپنا پہلا بیان دہرایا ہے۔ پاکستان کے موقر اخبار روزنامہ ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے تحقیقاتی کمیٹی میں شامل افسران کو ابتدائی تفتیش کے دوران بتایاکہ13جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے مقابلے کے دوران نقیب اللہ سمیت 4افراد کو ہلاک کیا تھا۔ جس کی اطلاع پولیس کنٹرول کے ذریعے واکی ٹاکی پر ملی تھی اور انھوں نے فوری طور پر ایس ایچ او شاہ لطیف امان اللہ مروت سے رابطہ کیا تو اس نے بھی مقابلے کے بارے میں بتایا، اس اطلاع پر جب موقع پر پہنچا تو مقابلہ ختم ہوچکا تھا لیکن وہاں ڈی ایس پی قمر احمد اور ایس ایچ او شاہ لطیف امان اللہ مروت اپنی پولیس پارٹی کے ہمراہ جائے وقوعہ پر موجود تھے جو قانونی کارروائی کررہے تھے۔سابق ایس ایس پی راؤ انوار کی اچانک سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس میں پیش ہونے کے بعد صورتحال نے ڈرامائی موڑ اختیار کر لیا ہے۔ ایس ایس پی راؤ انوار سپریم کورٹ میں اچانک پیش ہوئے، وہ سفید گاڑی میں منہ پر ماسک لگائے سپریم کورٹ آئے، ان کی گاڑی کو سپریم کورٹ کے اندر داخل ہونے والے دروازے تک خصوصی طور پر لایا گیا۔ سماعت کے دوران ملزم راؤ انوار کے وکیل نے کہا ہے کہ میرے موکل نے خود کو عدالت کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ راو انوار نے عدالت کے سامنے خود کو سرنڈر کرکے کوئی احسان نہیں کیا۔

موضوعات:



کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…