ایک شخص نے حضرت علی بن ابی طالب سے سوال کیا کہ کتے بیک وقت سات سات بچے جنتے ہیں جبکہ بھیڑ بکریوں کی تعداد ہر جگہ کتوں سے زیادہ ہوتی ہے؟؟؟حالانکہ ہم آئے روز بھیڑ بکریوں کو ذبح بھی کرتے ہیں،قربانی کرتے ہیں پھر بھی وہ ہمیشہ کتوں سے زیادہ ہوتی ہیں!!!
حضرت علی نے فرمایا:
یہی چیز برکت ہے ۔اس شخص نے کہا:برکت بھیڑ بکریوں میں ہی کیوں ہے ،کتوں میں کیوں نہیں؟فرمایا:بھیڑ بکریاں رات کے شروع میں سوتی ہیں اور رحمت(فجر ) کے وقت جاگتی ہیں تو برکت کو پالیتی ہیں مگر کتے ساری رات بھونک بھونک کر فجر کے قریب سو جاتے ہیں اور رحمت اور برکت سے محروم ہو جاتے ہیں ۔میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ رات کو جلدی سواور صبح جلدی اٹھو یہی رزق اور اولاد میں برکت کا ذریعہ ہے
برکت کو سمجھنے کیلئے ایک مثال

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں