ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جس شخص کو خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنے کے لیے استعمال کیا گیا وہ کون ہے؟ اس کا کس جماعت کے ساتھ تعلق ہے اور مستقبل میں وہ لوگ کیا کرنیوالے ہیں؟ حامد میر نے انتہائی تشویشناک پیش گوئی کر دی

datetime 11  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے کہ جس شخص نے وزیر خارجہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف پر سیالکوٹ میں سیاہی پھینکی، اس شخص کا تعلق نئی بنائی گئی مذہبی تنظیم سے ہے اور یہ تنظیم کسی بھی کلین شیو والے بندے کو نہیں چھوڑے گی۔ واضح رہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے چہرے پر سیاہی پھینکنے والے شخص کا اعترافی ویڈیو بیان جاری کیا گیا ہے

جس میں اس نے کہا کہ میرا نام فیض الرسول ہے اور میرا کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے، میں شروع سے ن لیگ کا ووٹر ہوں اور ہمیشہ ن لیگ کو سپورٹ کیا۔ میں گھر سے سیدھا فیکٹری جاتا ہوں اور فیکٹری سے گھر جاتا ہوں۔ میں شروع سے ہی ان کا ووٹر تھا، فیض الرسول نے کہا کہ یہ لوگ ہر جگہ جا کر بتاتے ہیں کہ یہ سڑک ہم نے بنائی یہ پل ہم نے بنایا، یہ سکول بنایا یہ ہسپتال بنایا، اپنے ترقیاتی کاموں کے بارے میں تو بتاتے ہیں، انہوں نے اتنا بڑا جرم کیا ہے ختم نبوت پر انہوں نے حملہ کیا، انہوں نے ایسا کیوں کیا۔ اگر یہ لوگ اس قابل نہیں ہیں تو اسمبلیوں میں کیوں جاتے ہیں۔ فیض الرسول نے کہا کہ آپ لوگ یہاں بیٹھے ہوئے ہیں آپ نے اپنی ڈیوٹی دی آپ اچھے انسان ہوں جنہوں نے مجھے پکڑ کر اپنی ڈیوٹی دی۔ ان کا فرض بنتا ہے کہ یہ لاکھوں ووٹ لے کر ایک شہر کی ترجمانی کر رہے ہیں کم از کم جو قانون بنا ہے اس کو پڑھ تو لیں اگر انہوں نے پڑھ کر دستخط کیے ہیں تو یہ مجرم ہیں اور اگر انہوں نے اس کو پڑھا ہی نہیں اور دستخط کیے ہیں تو یہ اس سے بڑے مجرم ہیں۔ فیض الرسول نے کہا کہ پھر تو جو مرضی اس سے کاغذ پر دستخط کروا لے۔ یہ لوگ راجہ ظفرالحق رپورٹ شائع کریں۔ جو جو مجرم ہیں ان کو سزا ملے۔ آج میں نے جرم کیا ہے مجھے مار دیں میرے بیوی بچوں کو مار دیں کسی کی کوئی حیثیت نہیں۔ یہ لوگ پبلک میں کسی جگہ بھی جائیں گے ان کے ساتھ ایسا ہی ہو گا۔ جب تک یہ لوگ توبہ نہیں کرتے یہ لوگ عوام میں نہ جائیں۔ فیض الرسول نے کہا کہ محمد عربیؐ کے شیروں نے انہیں کسی جگہ پر نہیں چھوڑنا۔ اس نے کہاکہ مجھے وہ ذات کھینچ کر وہاں لے گئی کہ تم آج گھر نہ جاؤ بلکہ ادھر آؤ۔ میری ماں شوگر کی مریض ہیں انہیں انسولین لگانی ہوتی ہے لیکن میں نہ جا سکا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…