اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں ہرسال 2ایٹمی بجلی گھر تعمیر ہوں گے اور 2050تک 40ہزار میگا واٹ بجلی ایٹمی بجلی گھروں سے حاصل کی جائے گی۔ کراچی میں 2نئے ایٹمی بجلی گھر 6سال میں پیداوار شروع کردیں گے۔ دونوں بجلی گھر سونامی کی ممکنہ اونچی لہر سے بھی اونچے تعمیر ہوں گے۔ زلزلہ آیا تو پلانٹ خود بہ خود بند ہوجائے گا- کراچی میں ہاکس بے کے ساحل پر قائم ملک کے پہلے ایٹمی بجلی گھر کینوپ کے قریب ہی چین کے تعاون سے 2نئے ایٹمی بجلی گھر تعمیر کئے جارہے ہیں، جنہیں کے ٹو اور کے تھری کا نام دیا گیا ہے۔ ان ایٹمی بجلی گھروں کے ماحولیات پر اثرات کے بارے میں سندھ انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی نے عوامی شنوائی کا اہتمام کیا۔
ماہرین اور عوام نے منصوبے کو محفوظ تر بنانے کے لیے رائے دی۔ نیوکلئیر ٹیکنالوجی کے ماہر ڈاکٹر انصر پرویز کا کہنا تھا کہ کراچی کے دونوں ایٹمی بجلی گھر جاپان میں سونامی سے متاثر فوکو شیما کے ایٹمی بجلی گھر کے حادثے کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیر کئے جائیں گے، کے ٹو اور کے تھری سونامی کی ممکنہ اونچی لہر سے بھی اونچے تعمیر ہوں گے۔ زلزلہ آیا تو پلانٹ خود بہ خود بند ہوجائے گا، سمندری حیات کو بھی اس سے کوئی خطرہ نہیں۔ پلانٹ کی ڈیڑھ میٹر موٹی دہری دیواریں اور چھت تابکاری کو باہر نہیں آنے دیں گی- چئیرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم کا کہنا تھا، 2030 تک 8800میگاواٹ اور 2050تک 40ہزار میگاواٹ بجلی ایٹمی بجلی گھروں سے پیدا ہوگی- چئیرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم کا کہنا تھا کہ کے ٹو اور کے تھری پلانٹس میں نچلے درجے کی تمام ملازمتیں قریبی آبادیوں کے افراد کو دی جائیں گی، جبکہ تعلیم یافتہ افراد کو اعلی عہدوں پر بھرتی میں ترجیح دی جائے گی۔
ہر سال 2ایٹمی بجلی گھر تعمیر ہوں گے، چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن
29
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں