پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

حسین حقانی کے خلاف کارروائی، ایک ہفتے کے اندر جو کرنا ہے کرلیں ، اس کے بعدکیا ہوگا؟چیف جسٹس ثاقب نثار نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 27  فروری‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میمو کیس اسکینڈل میں سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ اگر ایک ہفتے میں حسین حقانی کے حوالے سے قانونی اقدامات نہ ہوئے تو ڈی جی ایف آئی اے عدالت آجائیں۔ منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ حسین حقانی کے خلاف میمو گیٹ کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ انٹر پول کوخط لکھ دیا ہے، انٹرپول نے حسین حقانی کا جوڈیشل ریکارڈ مانگا ہے،

حسین حقانی بھی متحرک ہیں جب کہ ڈوزئیر تیار کرکے انٹرپول کو بھجوانا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ میڈیا میں خبریں آنے سے حسین حقانی متحرک ہوجاتے ہیں ٗرانا وقار نے عدالت سے استدعا کی کہ مناسب ہوگا کہ مجھے چیمبر میں سن لیا جائے ٗ یہاں سے خبریں جاتی ہیں ٗوہاں حسین حقانی فعال ہو جاتے ہیں۔ سماعت کے موقع پر درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ حسین حقانی کے خلاف شواہد ریکارڈ ہوچکے ہیں لہذا چیمبر سماعت کی ضرورت نہیں ہے، کمیشن کی رپورٹ انٹرپول کوبھجوا دی جائے جبکہ امریکا کے ساتھ پاکستان کا معاہدہ بھی موجود ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حسین حقانی پاکستان سے باہر ہیں، ہمیں یہ نہیں معلوم کہ حسین حقانی دوہری شہریت رکھتے ہیں یا نہیں جب کہ انٹرپول کو ریڈ وارنٹ جاری کرنا ہیں اور ہماری انٹرپول پر دسترس نہیں ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ انٹرپول کودرکار مواد بھی فراہم کرنا ہوگا، وزارت داخلہ کو وہ مواد فراہم کرنے دیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق اگر کوئی جرم ہوا تو مقدمہ درج کیوں نہ ہوا، ایک ہفتے کے اندر جو کرنا ہے وہ کرلیں، بے خوف و خطر ہو کر کام کریں، اس ملک پر اللہ کی مہربانی ہے تو کوئی لابی کچھ نہیں کرسکتی۔سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اگرہفتے میں اقدامات نہ ہوسکے تو ڈی جی ایف آئی عدالت آجائیں، عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…