اسلام آباد(اے این این)پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل( پی اے آر سی)کے چیئرمین نے انکشاف کیا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں 50 ہزار کے قریب چوہے پائے گئے ہیں۔قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سیکیورٹی کو دی گئی بریفنگ میں چیئرمین پی اے آر سی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے کمروں اور کیفے ٹیریا میں بھی چوہے موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک چوہوں کا سورس ختم نہیں کیا جاتا، یہ ختم نہیں ہو سکتے۔چیئرمین پی اے آر سی کا مزید کہنا
تھا کہ سروے مکمل ہونے کے بعد انہوں نے کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں کچھ کرے۔اس موقع پر رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہا کہ ان کے کمرے میں بھی چوہے موجود ہیں۔دوسری جانب چیئرمین کمیٹی شاکر بشیر اعوان نے بھی اپنے کمرے میں چوہوں کی موجودگی کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ میں چوہوں کو مارنے والی گولیاں لے کر گیا، کچھ دن سکون رہا اور کچھ دن سکون کے بعد چوہے پھر میرے کمرے میں آگئے۔چیئرمین پی اے آر سی نے کمیٹی کو بتایا کہ چوہوں نے کراچی کے علاقے کورنگی ٹاؤن کے پولٹری فارمز میں برا حال کر رکھا ہے۔دوسری جانب وزرات نیشنل فوڈ سیکورٹی کے سیکرٹری کا کہنا تھا کہ چوہے مختلف فصلوں کوتباہ کررہے ہیں۔جس پر چیئرمین پی اے آر سی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ چوہوں کے خاتمے کے لیے ریسرچ کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔واضح رہے کہ جولائی 2016 میں بھی سینیٹ کی استحقاق کمیٹی کے اجلاس میں پارلیمنٹ لاجز کے مسائل پر غور کیا گیا تھا، جہاں اس بات کی نشاندہی ہوئی تھی کہ پارلیمنٹ لاجز میں چوہے ریس لگاتے ہیں اور لاجز کی مسجد میں واش رومز کے گٹر ابلتے ہیں۔