لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ احد چیمہ کی گرفتاری کے بعدسول افسران کی ہڑتال کے پیچھے حکومت کا ہاتھ ہے ، یہ اقدام ریاست کے خلاف بغاوت ہے جس پر انہیں ملازمت سے برطرف اور انکے خلاف بغاوت کے مقدمات درج ہونے چاہئیں ،آئندہ آنے والی حکومت ریاست کے خلاف بغاوت کرنے والے افسران کے خلاف نہ صرف مقدمات کااندراج کرائے گی بلکہ انہیں ملازمت سے بھی برطرف کرے گی ۔
دو روزہ لٹریری فیسٹول میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد سول افسران کی جانب سے احتجاج اور ہڑتال حکومت کی ایماء پر کی جارہی ہے ۔پاکستان کی 70سالہ تاریخ میں یہ دوسرا موقع ہے جب پبلک سرونٹ نے ہڑتال کا عندیہ دیا ۔ وزیر اعلیٰ غلام مصطفی کھر کے دور میں پنجاب کی پولیس نے ہڑتال کی کال دی تھی جس پر وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا تھاکہ اگر پولیس والے نو بجے تک تھانوں میں واپس نہ آئے تو پیپلز پارٹی کے کارکن تمام تھانوں میں ذمہ داریاں سنبھال لیں گے جس کے بعد پولیس اہلکار پونے چھ بجے ڈیوٹیوں پر واپس آنا شروع ہو گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سول افسران کا حالیہ اقدام ریاست سے بغاوت ہے اور اس میں وفاقی اور صوبائی حکومت شریک ہیں ، وزیر اعلیٰ کی جانب سے ان کے خلاف مقدمات کا اندراج کرایا جانا چاہیے تھا اوروفاقی حکومت انہیں شوکاز نوٹس جاری کرتی ۔ انہوں نے کہا کہ 1946میں جب آزادی کی تحریک زوروں پر تھی اس وقت قائد اعظم محمد علی جناح نے سرکاری افسران کو قلم چھوڑ ہڑتال کا حکم دیا تھا لیکن ان بابوؤں نے اس وقت ہڑتال نہیں کی تھی ۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف میں کون سا کرشمہ ہے کہیں یہ چوروں کا سردار تو نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سعید مہدی ، سلمان فاروقی ، احمد صادق سمیت دیگر اعلیٰ سول بیورو کریٹس گرفتار ہوئے لیکن کسی نے ہڑتال نہیں کی ۔ نواز شریف اور شہباز شریف لاڈلے نہیں
بلکہ بگڑے ہوئے لاڈلے ہیں۔ ان کے بندے کو پکڑ لیا گیا کیونکہ احد چیمہ کے بغیر ان کی حکومت نہیں چل سکتی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ تو ثابت ہو گیا کہ کون کون سے افسران وزیر اعلیٰ کے ملازم ہیں ،یہ کیسے عام انتخابات میں غیر جانبدار رہیں گے اور ایک ایک نام سامنے آیا ہے ۔ آئندہ جو بھی حکومت آئے گی وہ ہڑتال کرنے والے افسران کے خلاف نہ صرف ایف آئی آر درج کرائے گی بلکہ انہیں شوکاز نوٹس جاری کر کے برطرف بھی کرے گی۔